مہران یونیورسٹی ، پہلی دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس سائنس ، ٹیکنالوجی انوویشن اینڈ منیجمنٹ اختتام پذیر

جمعرات 17 نومبر 2016 22:35

حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 نومبر2016ء) مہران یونیورسٹی کے انسٹیٹیوٹ آف سائنس، ٹیکنالوجی اینڈ ڈویلپمینٹ کی جانب سے پہلی دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس سائنس ، ٹیکنالوجی انوویشن اینڈ منیجمنٹ " (STIPM) اختتام پذیر ہوئی․ کانفرنس کی اختتامی تقریب میں ملکی و غیر ملکی ماہرین کی جانب سے سفارشات پیش کی گئیں ماہرین کے مطابق پاکستان میں سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی پالیسیاں تو بنتی ہیں پر صنعتی تحقیق ، حکومتی اداروں کے درمیان بہتر رابطہ کاری کی کمی کی وجہ سے ان پر عمل نہیں ہو سکا ہے پالیسیاں تو بنائی جاتی ہیں پر ان پر عمل کرنے کے لئے بجٹ نہیں رکھی جاتی․ ماہرین نے کہا کہ پاکستانی تاریخ میں 1999تا 2005 تک سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے شعبوں نے بہت ترقی کی ، پر وہ عمل رک گیا ․ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے شعبوں میں نئی ایجادات تک معاشی ترقی نہیں ہو گی ماہرین کے مطابق سائنس ٹیکنالوجی انوویشن پالیسی پر عمل نہ ہونے کہ وجہ سے جو منصوبے بنتے ہیں ان پر عمل نہیں کیا جاتا ، پاکستان کو اپنی ٹیکنالوجی معاملات پر نظرثانی کرنی چاہئے اور یہ جاننا چاہئے کہ کونسے مسائل ہیں جن کی وجہ سے ٹیکنالوجی کے میدان میں ملک آگے نہیں بڑہ رہا، سفارشات میں کہا گیا کہ جامعات اور ملک کے دیگر ادارو ں کو سائنسی تحقیق اور ایجادات والے عمل کو ترقی دلوانی چاہئے تاکہ ملک سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں مقابلے والی دنیا کا حصہ بن سکے ، جامعات کو چھوٹی چھوٹی ایجادات کو ترقی دلوانی چاہئے تاکہ طلبہ اور ٹیکنالوجی میں تحقیق کرنے والے اسکالر معاشی طور پر آگے آ سکیں ، جامعات اگر سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں خودمختیار ہوں تو وہ سرکار سے معاشی مدد بھی نہیں گی، کانفرنس میں مہران یونیورسٹی کے سٹی اور ریجنل پلاننگ شعبے کی طلبہ افرا زنیرا نے حیدرآباد میں بچوں کے تفریحی پارک کی کمی اور ڈیفنس اور حسین آباد کے بچوں کے پارک کی بد تر صورتحال کو اپنے مقالے میں پیش کیا جبکہ ایک محقق پارس ابڑو نے بڑے شرائط اور ویاج پر قرائض دینی والی ایک نجی بینک اور نوبل انعام یافتہ ڈاکٹر یونس کی گرامنگ بینک کا تقابلی جائزہ پیش کیا، کانفرنس کی اختتامی تقریب میں مہران یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد اسلم عقیلی ، سابق وفاقی سیکرٹری ڈاکٹر ایس ایم قریشی اور ای سی سائنس فائونڈیشن کے صدر ڈاکٹر منظور سومرو نے کانفرنس کے شرکاء، منتظمین اور طلبہ و طالبات میں سرٹیفکیٹس اور شیلڈیں تقسیم کی ․ کانفرس میں ملائشیا، ایران، انڈونیشیا ، کوریا، برطانیہ اور چائنا کے اسکالروں اور ماہرین نے اپنے مقالات پیش کئے۔

متعلقہ عنوان :