لطیف سائیں کے عرس مبارک پر پہنچ کر روحانی سکون ملتا ہے ، نثار احمد کھوڑو

ہم فقیر لوگ ہیں اور بھٹ دھنی کی حاضری بھرنے آئے ہیں ،لطیف سائیں آفاقی شاعر ہے جنہوں نے عالم کی خوشحالی کیلئے دعا کی ہے یہی درویشی ، بزرگی اور انسانیت ہے ،حضرت شاہ عبد اللطیف بھٹائی ؒ کے عرس مبارک کی اختتامی تقریبات میں حاضری کے بعد میڈیا سے با ت چیت

جمعرات 17 نومبر 2016 22:35

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 نومبر2016ء) سینئر صوبائی وزیر خورا ک نثار احمد کھوڑو نے کہا ہے کہ لطیف سائیں کے عرس مبارک پر پہنچ کر روحانی سکون ملتا ہے ہم فقیر لوگ ہیں اور بھٹ دھنی کی حاضری بھرنے آئے ہیں ۔ لطیف سائیں آفاقی شاعر ہے جنہوں نے عالم کی خوشحالی کیلئے دعا کی ہے یہی درویشی ، بزرگی اور انسانیت ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے حضرت شاہ عبد اللطیف بھٹائی ؒ کے 273ویں عرس مبارک کی اختتامی تقریبات کے سلسلے میں حاضری بھرنے کے بعد میڈیا سے با ت چیت کرتے ہوئے کیا ۔

انہوں نے کہا کہ بھٹائی دوسروں کیلئے فکر کرنے والے اور دنیا کو سمجھنے والے درویش صفت انسان تھے جنہوں نے شاعری اور فلسفے کے ذریعے محبت ، امن اور بھائیچارے کا درس دیا ۔ ہمیں فخر ہے کہ شاہ سائیں کا تعلق سندھ دھرتی سے ہے ہم انہیں خراج اور سلام پیش کرتے ہیں ایم کیو ایم لنڈن کی جانب سے شہداء کے قبرستان پر حاضری سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ وہ قبرستان متحدہ والوں کا ہے اور ایم کیو ایم لنڈن کو اس قبرستان میں آنے نہ دینا ایم کیو ایم پاکستان کا اندرونی مسئلہ ہے ۔

(جاری ہے)

پی پی پی کی تنظیم سازی کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ہم ہدایات کے مطابق اپنا کام مکمل کر کے پارٹی کو ہائی کمان کی طرف بھیج دیا ہے۔صوبہ سندھ ، دکھن پنجاب اور پنجاب کے صدور کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ کچھ روز کے اندر پارٹی چیئر مین بلاول بھٹو زرداری بقیہ رہے ہوئے عہدوں اور ہمارے تجویز کردہ ناموں کا اعلان کرینگے ۔ ایم کیو ایم اور پی پی پی کے درمیان مفاہمت کے حوالے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ اس سے متعلق کوئی بھی بات زیر غور نہیں ہے اور نہ ہی متحدہ کو وزارتیں دینے سے متعلق کوئی تجویز زیر غور ہے تاہم وہ بھی اسمبلی ممبر ہے اور ہم بھی اور اسمبلی کے فلور پر تمام مسائل ملکر حل کیے جائینگے اور بہتر ورکنگ رلیشن شپ جاری رہے گی ۔

انہوں نے کہا کہ اسمبلی میں متحدہ والوں کے جائز مطالبات تسلیم کیے جائینگے ۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ سندھ میں امن امان کیلئے ہماری سیکیورٹی فورس ہی کافی ہے جرائم پیشہ لوگوں اور ملک دشمن عناصر کے خلا ف کاروائی جاری رہے گی جبکہ رینجرز بھی امن امان کے حوالے سے بہتر کام کر رہی ہے ۔صوفی ازم یونیورسٹی سے متعلق سوال پرانہوں نے کہا کہ پی پی پی نے اپنے 2008سے 2013کے اقتدار میں صوفی ازم یونیورسٹی سمیت کئی یونیورسٹیز کا بنیاد رکھا ۔

انہوں نے کہا کہ صوفی ازم یونیورسٹی سندھ کے لوگوں کو ادبی اور صوفی نظریے کے مد نظر قائم کی جارہی ہے جہاں انتظامی افسران موجود ہیں جبکہ باقی کام بھی جلد مکمل ہو جائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ محدود وسائل کے باوجود سندھ یونیورسٹی نے صوبے کے مختلف شہروں میں 7کیمپس قائم کیے ہیں جس پر وہ خراج کے مستحق ہیں ۔ پیپلز پارٹی کے گذشتہ دور میں بھرتی کیے جانے والے اساتذہ کی تنخواہیں روکنے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ جہاں بھی غیر قانونی بھرتیاں ہوئی ہیں انکو ظاہر کر کے انہیں برطرف کرنا موجودہ حکومت کا بہترین کام ہے ۔

انہوں نے کہا کہ نہ صرف غیر قانونی بھرتیوں کے خلاف کاروائی کی جائیگی بلکہ ان بھرتیوں میں ملوث افسران کے خلاف بھی سخت کاروائی کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے صوبے میں سرکاری نوکریوں پر عائد پابندی اٹھا لی ہے اب یہی امید وار ان نوکریوں کیلئے درخواستیں دیں اور روزگار حاصل کریں ۔اس موقع پر صوبائی وزیر نے غریب عورتوں میں کپڑے تقسیم کیے جبکہ صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ ناصر شاہ ،وزیر اعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی برائے اوقاف سید غلام شاہ جیلانی ، وزیر اعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر سکندر شورو ، ڈویزنل کمشنر حیدرآباد قاضی شاہد پرویز ، ڈی سی مٹیاری پرویز احمد بلوچ ، ایس ایس پی مٹیاری سمیت متعلقہ افسران بھی انکے ہمراہ تھے۔