بھارت ، ٹرین کی 14 بوگیاں پٹڑی سے اترنے سے ہلاکتوں کی تعداد 120ہوگئی ،،200افرادزخمی ،ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ

حادثہ رات 3 بجے کے قریب پیش آیا جب زیادہ تر مسافر سو رہے تھے، زیادہ تر ہلاکتیں ٹرین کی 2 کوچز میں ہوئیں،ریلوے حکام،تمام تر ہمدردیاں حادثے میں ہلاک ہونے والے افراد کے لواحقین کے ساتھ ہیں، بھارتی وزیراعظم حادثے کی انکوائری کا حکم دیدیا گیا، متاثرین کی مالی معاونت ، ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائیگی،وزیر ریلوے

اتوار 20 نومبر 2016 22:10

نئی دہلی /کانپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 نومبر2016ء) بھارتی ریاست اتر پردیش میں ٹرین کی14بوگیاں پٹڑی سے اترگئیں جس کے نتیجے میں 120افراد ہلاک اور 200سے زائد زخمی ہو گئے،بیشتر زخمیوںکی حالت تشویشناک ہونے کے باعث ہلاکتوںمیں اضافے کا خدشہ ہے ،وزیراعظم نریندر مودی نے حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں کے ساتھ اظہار تعزیت کیا ہے جبکہ وزیر ریلوے کا کہنا ہے کہ حادثے کی انکوائری کا حکم دے دیا گیا ہے ، حادثے کے متاثرین کی مالی معاونت بھی کی جائے گی اور ٹرین حادثے کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

اتوار کو بھارتی میڈیا کے مطابق پٹنہ اندور ایکسپریس کی 14 بوگیاں ریاست اتر پردیش کے شہر کانپور سے 100 کلو میٹر دور پورکھیاں میں پٹڑی سے اتر گئیں ۔

(جاری ہے)

کانپور زون کے انسپکٹر جنرل پولیس زکی احمد نے تصدیق کی ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد 120ہوگئی ہے جبکہ200 سے زائد افراد زخمی ہیں۔اس سے قبل 100کے قریب ہلاکتوں کی تعداد بتائی گئی تھی تاہم کئی شدید زخمی ہسپتالوں میں دم توڑ گئے ۔

واقعہ رات 3 بجے کے قریب پیش آیا جب زیادہ تر مسافر سو رہے تھے۔ امدادی ٹیموں کے اہلکاروں نے حادثے میں زخمی ہونے والوں کو مختلف اسپتالوں میں منتقل کیا جہاں انہیں طبی امداد دی جا رہی ہے جب کہ متعدد افراد کی حالت تشویشناک ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔بھارتی ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ زیادہ تر ہلاکتیں ٹرین کی 2 کوچز میں ہوئیں جب کہ مسافروں کو ان کی منزل پر روانہ کرنے کے لئے متبادل گاڑی کا انتظام کیا جا رہا ہے۔

بھارتی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے ٹرین حادثے کے بعد نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس کو فوری طورپر پر جائے حادثہ پر پہنچنے کا حکم دے دیا ۔بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے سوشل میڈیا پر اپنی ٹویٹ میں حادثے میں انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میری تمام تر ہمدردیاں حادثے میں ہلاک ہونے والے افراد کے لواحقین کے ساتھ ہیں۔

وزیراعظم مودی نے کہا کہ انھوں نے وزیر ریل سوریش پرہبو سے بات کی ہے جو موجود حالات کی نگرانی خود کر رہے ہیں۔دوسری جانب بھارتی وزیر ریلوے سریش پرابھو نے بھی اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ حادثے کی انکوائری کا حکم دے دیا گیا ہے جب کہ حادثے کے متاثرین کی مالی معاونت بھی کی جائے گی۔ انکا کہنا ہے کہ ٹرین حادثے کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

حادثے کا شکار ہونے والی ٹرین پر سفر کرنے والے ایک مسافر نے بتایا کہ 'رات کے تین بجے کے قریب ہمیں زوردار جھٹکا لگا۔ کئی بوگیاں پٹری سے اتر گئیں۔ ہر ایک صدمے میں تھا، میں نے خود کئی لاشیں اور زخمی دیکھے۔کانپور سٹیشن ریلوے کے اہم جنکشنز میں سے ایک ہے اور یہاں سے ہر روز سینکڑوں ٹرینیں گزرتی ہیں۔ریلوے کے ترجمان انیل سکسینا نے بتایا کہ کانپور سے گزرنے والی دوسری ٹرینوں کا رخ موڑ دیا گیا ہے۔بھارت میں ریلوے کا نظام پرانا ہونے کے سبب ٹرین کے حادثے معمول کی بات ہیں۔ایک اندازے کے مطابق بھارت میں ایک دن میں دو کروڑ 30 لاکھ افراد ٹرین کے ذریعے سفر کرتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :