آصف علی زرداری اگلے ماہ وطن واپس آجائیں گے-سینیٹر سعید غنی
میاں محمد ندیم پیر 21 نومبر 2016 12:07
ا سلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔21 نومبر۔2016ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر راہنما اور وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر برائے محنت و افرادی قوت سینیٹر سعید غنی نے سابق صدر اور پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے جلد وطن آنے کے اعلان کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اگلے ماہ دسمبر میں پاکستان آجائیں گے۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سعید غنی کا کہنا تھا کہ ہم سے جب پوچھا جاتا تھا کہ آصف زرداری پاکستان کیوں نہیں آتے تو ہمارا جواب یہی ہوتا تھا کہ وہ اپنی مرضی سے گئے ہیں اور جب وطن واپس آنا چاہیں گے، آسکتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ موجودہ سیاسی منظر نامے میں آصف زرداری نے واپس آنے کے فیصلے کو مناسب سمجھا ہے اور وہ دسمبر کے مہینے میں پاکستان آجائیں گے۔(جاری ہے)
آصف زرداری نے وطن واپسی کا اعلان ایک ایسے وقت میں کیا ہے جب پاناما لیکس کا معاملہ سپریم کورٹ میں ہے، جبکہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری بھی اپنے چار مطالبات تسلیم نہ ہونے پر 27 دسمبر کو لانگ مارچ کی دھمکی دے رکھی ہے۔
پیپلز پارٹی کا موقف ہے کہ حکومت، اپوزیشن کے پاناما بل کو پارلیمنٹ میں منظور کرکے اسے قانونی حیثیت دے تاکہ صحیح انداز میں احتساب ممکن ہوسکے۔اسی حوالے سے سعید غنی کا کہنا تھا کہ رواں ماہ کے آغاز سے سپریم کورٹ میں جاری پاناما کیس کی سماعتوں پر اگر نظر ڈالی جائے تو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ عدالت اس معاملے پر جلد فیصلہ نہیں دے سکے گی جس کی پاکستان تحریک انصاف کو امید ہے۔اس سوال پر کہ جس طرح آصف زرداری نے اپنے انٹرویو میں عدالتی کمیشن کے حوالے سے سوال اٹھایا تو کیا پیپلز پارٹی سپریم کورٹ پر عدم عتماد کا شکار ہے؟ پی پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ ابھی تک تو عدالت یہ فیصلہ نہیں کرسکی کہ ا±سے کمیشن بنانا ہے یا خود سے کوئی فیصلہ کرنا ہے اور اگر عدالت کمیشن بنا بھی دے تو ہوسکتا ہے وہ اس قانون کے تحت نہ ہو جس کی ہم بات کررہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ جب تک ایسا قانون نہیں ہوگا کہ جس میں کمیشن کو تحقیقات کے لیے مکمل اختیارات حاصل ہوں، اس وقت تک وہ ملک سے باہر بھیجی گئی رقم کا پتہ نہیں لگا سکے گا۔انھوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے چار مطالبات بھی بہت ہی جامع ہیں جن میں صرف پاناما لیکس کا مسئلہ نہیں، بلکہ لائن آف کنٹرول پر جاری سرحدی کشیدگی اور کشمیر جیسا بڑا مسئلہ بھی زیرِغور ہے، کیونکہ ان مسائل کہ وجہ وزارتِ خارجہ کی ناکامی ہے، لہذا ہمارا مطالبہ بھی یہی ہے کہ ایک متحرک وزیر خارجہ کا تقرر کیا جائے جس کی بات دنیا میں سنی جائے۔واضح رہے کہ ایک جانب پاناما لیکس کیس اب سپریم کورٹ میں زیرِسماعت ہے تو دوسری طرف سابق صدر آصف علی زرداری کی واپسی کے اعلان سے کئی سوالات نے جنم لیا ہے، جن میں سے ایک بنیادی سوال اپوزیشن کی دو بڑی سیاسی جماعتوں کے درمیان اختلافات سے متعلق ہے۔لہذا اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا زرداری کی واپسی پاناما لیکس پر تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی کو ایک کرنے میں کامیاب ہوپائے گی یا نہیں۔سابق صدر نے حالیہ انٹرویو میں یہ بھی واضح کیا کہ وہ مفاہمت کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں، لیکن عمران خان کے ساتھ اس وقت چلیں گے جب وہ سیاست کو سمجھ جائیں گے۔ یاد رہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری نے 17 جون 2015 کو صوبہ خیبرپختونخوا میں ایک تقریر کے دوران بظاہر اسٹیبلشمنٹ کو للکارتے ہوئے کہا تھا کہ ہمیں پریشان نہ کیا جائے، ورنہ اینٹ سے اینٹ بجادی جائے گی، اپنے اس بیان کے ایک ہفتے کے اندر ہی نامعلوم وجوہات کی بنا پر سابق صدر بیرون ملک روانہ گئے تھے، وہ 25 جون سے دبئی میں مقیم ہیں۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
طویل عرصے بعد پی ٹی آئی لاہور اور پنجاب کے دیگر شہروں میں جلسے کرنے میں کامیاب
-
گندم کٹائی مہم کا افتتاح، مریم نواز نے گندم کی کچی فصل ہی کاٹ دی
-
اپوزیشن کا آصفہ بھٹو کی حلف برداری پر شور شرابے سے لگتا یہ ایک نہتی لڑکی سے خوفزدہ ہیں
-
وزیراعظم کی افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی آڑ میں اسمگلنگ میں ملوث افسران کو عہدے سے فوراً ہٹانے اور محکمانہ کارروائی کرنے کی ہدایت
-
امارات میں ایئرپورٹ پر پھنسے بیشتر مسافر وطن واپس پہنچ گئے، خواجہ آصف
-
عالمی مالیاتی اداروں کے حکام کا پاکستان کو آئی ایم ایف کا مختصر مدت کا پروگرام لینے کا مشورہ
-
عوام سے درخواست ہے کہ 21اپریل کو پی ٹی آئی امیدواروں کو ووٹ کاسٹ کریں
-
سعودی کمپنیوں کو تربیت یافتہ آئی ٹی ماہرین بھیجنے کے خواہاں ہیں،وزیر اعلیٰ مریم نواز سے ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن کے وفد کی ملاقات
-
وفاقی وزیر پٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک کی اماراتی سفیر حمد عبید الزعابی سے ملاقات ،باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
-
صدرزرداری نے ساتویں بارپارلیمنٹ سے خطاب کرکے تاریخ رقم کی
-
سپیکر قومی اسمبلی نے ایوان میں باجا بجانے اور شور کرنے پر جمشید دستی اور اقبال خان کی رکنیت معطل کردی
-
اسٹیبلشمنٹ کو عمران خان سے بات کرنا ہوگی لیکن فی الحال کہیں برف نہیں پگھلی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.