ہمیں نیا خیبر پختونخوا اور نیا پاکستان کہیں نظر نہیں آرہا، ایک ہی گھر میں چاروں صوبوں کے عوام کو این ایف سی ایوارڈ مل رہے ہیں لیکن فاٹاکو اس ایوارڈ سے محروم رکھا گیا ،پاکستان بننے سے قبل قبائلی عوام پر ایف سی آر جیساظالمانہ قانون نافذ کیا گیا

جماعت اسلامی فاٹا کے امیر سردارخان کا اعظم ورسک میں جلسہ عام سے خطاب

پیر 21 نومبر 2016 20:52

وانا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 نومبر2016ء) جماعت اسلامی فاٹا کے امیر سردارخان نے کہا ہے کہ ہمیں نیا خیبر پختونخواہ اور نیا پاکستان کہیں نظر نہیں آرہا، ایک ہی گھر میں چاروں صوبوں کے عوام کو این ایف سی ایوارڈ مل رہے ہیں لیکن جس میں اس گھر کے پانچ ویں بھائی یعنی فاٹاکو اس ایوارڈ سے محروم رکھا گیا ہے اس کیساتھ ساتھ پاکستان بننے سے قبل قبائلی عوام پر ایف سی آر جیساظالمانہ قانون نافذ کیا گیا ہے جس سے فاٹا کے عوام اندھیروں کے دن رات کاٹ رہے ہیں ہمیں اس قسم کا نظام کسی صورت قبول نہیں۔

وہ پیر کو اعظم ورسک میں جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے ۔ اس موقع پر ان کیساتھ جے آئی فاٹا کے جنرل سیکرٹری محمد رفیق آفریدی ،ڈیوٹی جنرل سیکرٹری زاہد ،جنوبی وزیرستان کے نیا امیر تاج محمد وزیر ،سنیئر رہنمائ نوراللہ وزیراور سابق ناظم سیف الرحمان وزیر سمیت کارکنوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے جی ایس فاٹا محمد رفیق اورڈیوٹی جی ایس فاٹا زاہد نے کہا کہ جے آئی میں اصل جمہوریت ہے باقی تمام پارٹیاں پراپرٹی کے مانند ہے اس ملک سے کرپشن کا خاتمہ ،غریب کو انصاف دلانا اور اسم ملک میں اسلامی نظام نافذ کرنے کیلئے جے آئی سرتوڑ کوشش کررہے ہیں باجوڑ سے لیکر وزیرستان تک جتنے ملٹری اپریشن ہوچکے ہیں ہم نے اس سلسلے میں قبائلی عوام کا ساتھ دیا ہے اورآئندہ بھی دیتے رہینگے تقریب کے آخر میں جے آئی فاٹا کے امیر سردار خان نے جنوبی وزیرستان کیلئے نیا مقرر امیر تاج محمد وزیر سے حلف بھی لیا واضح رہے کہ فاٹا میں سیا سی ایکٹ نافذ ہونے کے بعد جے آئی فاٹا کے امیر کا یہ پہلی دورہ ہے۔