حکومت نے کمشنز آف انکوائری بل 2016ء کے تحت کمشنز کے اختیارات کو وسعت دی ہے‘ کمیشن کو عالمی ٹیم کی خدمات حاصل کرنے کا اختیار ہوگا

وزیر قانون زاہد حامد کا قومی اسمبلی کے اجلاس میں بل پر اٹھائے گئے نکات کا جواب

پیر 28 نومبر 2016 23:22

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 نومبر2016ء) وزیر قانون زاہد حامد نے کہا ہے کہ حکومت نے کمشنز آف انکوائری بل 2016ء کے تحت کمشنز کے اختیارات کو وسعت دی ہے‘ کمیشن کو عالمی ٹیم کی خدمات حاصل کرنے کا اختیار ہوگا۔ پیر کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں بل پر اٹھائے گئے نکات کا جواب دیتے ہوئے وزیر قانون زاہد حامد نے ایوان میں پیش شدہ کمشنز آف انکوائری بل 2016ء پر بحث سمیٹتے ہوئے کہا کہ یہ کہنا درست نہیں کہ یہ 1956ء کا ایکٹ ہے حالانکہ یہ بالکل اس سے مختلف اور بہتر حالت میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ 1956ء کے ایکٹ کا دائرہ کار محدود تھا۔

(جاری ہے)

حکومت نے بل کے تحت کمشنز کے اختیارات کو وسعت دی ہے۔ کمیشن کو انٹرنیشنل ٹیم کی خدمات حاصل کرنے کا اختیار ہوگا۔ اس قانون کے تحت کمیشن انتہائی مضبوط ہوگا۔ یہ صرف پانامہ پیپرز کے لئے مخصوص نہیں ہے بلکہ یہ ایک جامع قانون ہے جو آئندہ بھی ہر طرح کے معاملات کیلئے نافذ العمل ہوگا۔ اس بل کی شق وار منظوری حاصل کی جائے۔ سپیکر نے بل کو زیر غور لانے کی تحریک پر رائے شماری کرائی۔ تحریک کی منظوری کے بعد سپیکر نے بل کی شق وار منظوری کا عمل شروع کیا۔ بل کی قوں میں ایس اے اقبال قادری نے ترامیم پیش کی جن کی وفاقی وزیر زاہد حامد نے مخالفت کی اس طرح ترامیم مسترد کردی گئیں۔

متعلقہ عنوان :