قومی اسمبلی نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے ڈھائے جانے والے مظالم اور لائن آف کنٹرول پر سول آبادی کو نشانہ بنانے کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظورکر لی

بھارت اقوام متحدہ کے ملٹری آبزرور گروپ کو مقبوضہ کشمیر میں کنٹرول لائن تک رسائی دے

بدھ 30 نومبر 2016 14:29

قومی اسمبلی نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے ڈھائے جانے والے ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 نومبر2016ء) قومی اسمبلی نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے ڈھائے جانے والے مظالم اور لائن آف کنٹرول پر سول آبادی کو نشانہ بنانے کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرتے ہوئے بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں حریت رہنمائوں ‘ انسانی حقوق کے رہنمائوں کو رہا اور میڈیا پر پابندیاں ختم کرے۔

عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں خون خرابا بند اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی کشمیر کے حوالے سے قراردادوں پر عملدرآمد کرائے۔ بدھ کو قومی اسمبلی میں وفاقی وزیر زاہدحامد نے ایوان میں قرارداد پیش کی جس میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں مسلسل جاری بربریت اور ایل او سی پر سول آبادی کو نشانہ بنانے کے عمل کی مذمت کرتا ہے۔

(جاری ہے)

بھارت کا یہ اقدام دراصل کشمیر میں جاری مظالم سے عالمی برادری کی توجہ ہٹانے کی ایک مذموم کوشش ہے۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ لائن آف کنٹرول پر گولہ باری اور فائرنگ 2003ء کی سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔ نیلم ویلی میں مسافر بس پر فائرنگ سے گیارہ مسافر جاں بحق جبکہ چھ زخمی ہوئے۔ قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ بھارت اقوام متحدہ کے پاکستان اور بھارت کے بارے میں ملٹری آبزرور گروپ کو مقبوضہ کشمیر میں لائن آف کنٹرول تک رسائی دے۔

قرارداد میں پاکستان کی مسلح افواج کی جانب سے بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دینے پر اطمینان کا اظہار کیا گیا ہے۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں حالیہ بھارتی مظالم سے 150 سے زائد معصوم کشمیری شہید جبکہ 16 ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ پیلٹ گنز کے استعمال سے 1000 سے زائد متاثر اور آنکھوں کی بینائی سے محروم ہوئے ہیں۔ قرارداد میں حریت رہنمائوں‘ انسانی حقوق کی تنظیموں کے گرفتار رہنمائوں کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے جبکہ صحافیوں پر قدغنوں کی بھی مذمت کی گئی ہے۔

قرارداد میں کشمیریوں کے حق خودارادیت کی بھرپور حمایت کا اعادہ کیا گیا ہے اور کشمیر کے حوالے سے سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمد پر زور دیا گیا ہے۔ عالمی برادری سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں خون خرابہ روکے۔ لائن آف کنٹرول اور ورکنگ بائونڈری پر سیز فائر کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔ ڈپٹی سپیکر نے قرارداد ایوان میں پیش کی جس کی متفقہ طور پر منظوری دیدی گئی۔