قومی اسمبلی نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے مظالم اور لائن آف کنٹرول پر سول آبادی کو نشانہ بنانے کیخلاف مذمتی قرارداد متفقہ طورپرمنظور کرلی

بھارت مقبوضہ کشمیر میں حریت رہنمائوں ‘ انسانی حقوق کے رہنمائوں کو رہا اور میڈیا پر پابندیاں ختم کرے ،ْ عالمی برادری اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی کشمیر کے حوالے سے قراردادوں پر عملدرآمد کرائے ،ْقرار داد میں مطالبہ

بدھ 30 نومبر 2016 15:32

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 نومبر2016ء) قومی اسمبلی نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے مظالم اور لائن آف کنٹرول پر سول آبادی کو نشانہ بنانے کیخلاف مذمتی قرارداد متفقہ طورپر منظور کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں حریت رہنمائوں ‘ انسانی حقوق کے رہنمائوں کو رہا اور میڈیا پر پابندیاں ختم کرے ،ْ عالمی برادری اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی کشمیر کے حوالے سے قراردادوں پر عملدرآمد کرائے۔

بدھ کو قومی اسمبلی میں وفاقی وزیر زاہدحامد نے ایوان میں قرارداد پیش کی جس میں کہا گیاکہ یہ ایوان بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں مسلسل جاری بربریت اور ایل او سی پر سول آبادی کو نشانہ بنانے کے عمل کی مذمت کرتا ہے ،ْ بھارت کا یہ اقدام دراصل کشمیر میں جاری مظالم سے عالمی برادری کی توجہ ہٹانے کی ایک مذموم کوشش ہے۔

(جاری ہے)

قرارداد میں کہا گیا کہ لائن آف کنٹرول پر گولہ باری اور فائرنگ 2003ء کی سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔

نیلم ویلی میں مسافر بس پر فائرنگ سے گیارہ مسافر جاں بحق ،ْ چھ زخمی ہوئے۔ قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ بھارت اقوام متحدہ کے پاکستان اور بھارت کے بارے میں ملٹری آبزرور گروپ کو مقبوضہ کشمیر میں لائن آف کنٹرول تک رسائی دے۔ قرارداد میں پاکستان کی مسلح افواج کی جانب سے بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دینے پر اطمینان کا اظہار کیا گیا قرارداد میں کہا گیا کہ مقبوضہ کشمیر میں حالیہ بھارتی مظالم سے 150 سے زائد معصوم کشمیری شہید ،ْ 16 ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

پیلٹ گنز کے استعمال سے 1000 سے زائد متاثر اور آنکھوں کی بینائی سے محروم ہوئے ہیں۔ قرارداد میں حریت رہنمائوں‘ انسانی حقوق کی تنظیموں کے گرفتار رہنمائوں کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے ،ْ صحافیوں پر قدغنوں کی مذمت کی گئی ہے ،ْقرارداد میں کشمیریوں کے حق خودارادیت کی بھرپور حمایت کا اعادہ کیا گیا اور کشمیر کے حوالے سے سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمد پر زور دیا گیا ،ْ عالمی برادری سے اپیل کی گئی کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں خون خرابہ روکے۔ لائن آف کنٹرول اور ورکنگ بائونڈری پر سیز فائر کیلئے اپنا کردار ادا کرے بعد ازاں قرارداد کی متفقہ طور پر منظوری دیدی گئی۔