قومی اسمبلی میں بھارتی جارحیت کیخلاف مذمتی قرار داد متفقہ طور پر منظور

بھارت کے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ بائونڈری کی خلاف ورزیوں اور کشیدگی میں اضافہ کرکے مقبوضہ کشمیر کے مخدوش صورتحال سے عالمی برادری کی توجہ ہٹانے کی کوششو ں کی شدید مزمت کرتے ہیں،عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں جاری معصوم لو گوں کے قتل عام کو بند کرنے‘ لائن آف کنٹرول اور ورکنگ بائونڈری پر امن و سکون کو یقینی بنانے اور کشمیر کے حوالے سے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کے حوالے سے اپنا کردار ادا کرے،قرارداد کا متن

بدھ 30 نومبر 2016 16:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 30 نومبر2016ء) قومی اسمبلی نے بھارت کی جانب سے ورکنگ بائونڈری اور لائن آف کنٹرول پر بلا اشتعال فائرنگ اور مقبوضہ کشمیر میںجاری بدترین بھارتی مظالم کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ طو ر پر منظور کر لی ،قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ بائونڈری کی خلاف ورزیوں اور کشیدگی میں اضافہ کرکے مقبوضہ کشمیر کے مخدوش صورتحال سے عالمی برادری کی توجہ ہٹانے کی کوششو ں کی شدید مزمت کرتے ہیں،عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں جاری معصوم لو گوں کے قتل عام کو بند کرنے‘ لائن آف کنٹرول اور ورکنگ بائونڈری پر امن و سکون کو یقینی بنانے اور کشمیر کے حوالے سے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کے حوالے سے اپنا کردار ادا کرے،اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بھارت کی جانب سے اشتعال انگیز کارروائیوں اور بیانات کا فوری نوٹس لے جس سے خطے کے امن اور سلامتی کے لئے خطرہ لاحق ہے اور اس سے خطے کے سٹریٹیجک توازن میں بگاڑ پیدا ہوسکتا ہے، پاکستان کے عوام پاکستان کی مسلح افواج کی بہادری اور عزم کو سلام پیش کرتے ہیں اور بھارت کو منہ توڑ جواب دینے پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں،23نومبر آزاد کشمیر کی وادی نیلم میں جان بوجھ کر عوامی بس پر فائرنگ کرکے خواتین‘ بچوں سمیت 11 معصوم قیمتی جانوں کا ضیاع اور چھ لو گوں کوزخمی کرنا انتہائی افسوسناک ہے،بھارتی فورسز کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں جاری بدترین اور اندھی طاقت کے استعمال کی مذمت کرتے ہیں، بھارت کی جانب سے اقوام متحدہ کے ملٹری آبزرور گروپ کے نمائندوں کو لائن آف کنٹرول اور ورکنگ بائونڈری کی مانیٹرنگ کے لئے عدم تعاون الارمنگ ہے،مقبوضہ کشمیر کے عوام کی جانب سے بھارتی ریاستی دہشت گردی کے باوجود دلیری کے ساتھ آزادی کی تحریک کو آگے بڑھانے اور ان کی ہمت اور حوصلہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، پاکستان کے عوام مقبوضہ کشمیر کے بھائیوں کی جانب سے حق خود ارادیت کی جائز تحریک کے ساتھ اظہار یکجہتی کے حوالے سے مکمل متحد ہیں۔

(جاری ہے)

بدھ کو وفاقی وزیر قانون و انصاف و موسمیاتی تبدیلی زاہد حامد نے ایوان زیریں میں بھارت کی جانب سے ورکنگ بائونڈری اور لائن آف کنٹرول پر بلا اشتعال فائرنگ اور مقبوضہ کشمیر میںجاری بدترین بھارتی مظالم کے خلاف مذمتی قرارداد پیش کی۔ قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے منتخب نمائندے بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ بائونڈری کی خلاف ورزیوں اور کشیدگی میں اضافہ کرنے کی شدید مذمت کرتے ہیں جس کے تحت بھارت مقبوضہ کشمیر کے مخدوش صورتحال سے عالمی برادری کی توجہ ہٹانے کی کوشش کررہاہے۔

بھارت کی جانب سے سیز فائر لائن کی مسلسل خلاف ورزی کے نتیجہ میں بچوں اور خواتین سمیت شہریوں کی معصوم قیمتی جانوں کے ضیاع کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ قرارداد کے متن میں مزید کہا گیا ہے ہ ایوان بھارتی فورسز کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں جاری بدترین اور اندھی طاقت کے استعمال کی مذمت کرتے ہیں جن سے 150لوگ شہید ہوچکے ہیں اور 16 ہزار شدید زخمی ہوچکے ہیں اور کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔

قابض بھارت فورسز کی جانب سے پیلٹ گن کے استعمال سے ایک ہزار لوگوں کی بینائی متاثر ہوئی ہے۔ خواتین اور بچوں سمیت سینکڑوں لوگ بینائی سے مستقل طور پر محروم ہوچکے ہیں۔ حریت رہنمائوں‘ انسانی حقوق کے کارکنوں‘ صحافیوں اور سیاسی کارکنوں کی حراست اور نظر بندی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہیں اور بھارتی حکومت سے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔

بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کو اٹوٹ انگ کہنے کے دعوے کو مسترد کرتے ہیں اور بھارتی حکومت پر زور دیتے ہیں کہ مقبوضہ کشمیر کے معصوم لوگوں میں دہشت پھیلانے کو روکے اور انسانی حقوق کے حوالے سے ذمہ داریاں پوری کرے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔ پاکستان عالمی برادری پر زور دیتا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں جاری قتل عام کو بند کرنے‘ لائن آف کنٹرول اور ورکنگ بائونڈری پر امن و سکون کو یقینی بنانے اور کشمیر کے حوالے سے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کے حوالے سے اپنا کردار ادا کرے۔