شاہراہ نیلم کو بند کرنے کا مطلب عوام کی شہ رگ دبانے کے مترادف ہے‘ تمام سیاسی قیادت وادی نیلم کی نمائندگی کرنے میں ناکام ہو چکی ہے‘ مظفرآباد میں بیٹھ کر بیان بازی کرنے والے عوام کے حقیقی نمائندے نہیں ہیں

مسلم کانفرنس کے رہنماء حبیب اللہ خان کا بیان

بدھ 30 نومبر 2016 17:10

نیلم(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 30 نومبر2016ء) مسلم کانفرنس کے رہنماہ حبیب اللہ خان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ شاہراہ نیلم کو بند کرنے کا مطلب عوام کی شہ رگ دبانے کے مترادف ہے‘ تمام سیاسی قیادت وادی نیلم کی نمائندگی کرنے میں ناکام ہو چکی ہے ۔ مظفرآباد میں بیٹھ کر بیان بازی کرنے والے عوام کے حقیقی نمائندے نہیں ہیں۔ حکومت کی طرف سے مین شاہراہ کو بند کرکے عوام کو ریلیف کا لالچ دینا قابل افسوس اور قابل مذمت ہے۔

شاہرائے نیلم کا بند ہونا حکومت کی نااہلی ہے۔ شاہ غلام قادر عوام پر گرجنے برسنے کے بجائے فوری طور پر مستعفی ہوں۔ عوام نے موصوف کا حقیقی چہرہ دیکھ لیا ہے۔ نیلم ویلی کے مسیحا نے اسمبلی میں عوام کے جان مال کا تحفظ کرنے کا حلف لیا ہے جس میں موصوف ناکام ہو چکا ہے ۔

(جاری ہے)

وادی نیلم کے عوام شاہ غلام قادر کے خلاف استعفیٰ لینے کے جلد احتجاجی تحریک کا آغاز کریں گے ۔

عوام کو کمبل خیموں کی ضرورت نہیں ہے۔ کمبل خیمے دینے والے اپنے بچوں کو وادی نیلم میںلا کر خیموں اور کمبلوں میں لپیٹ کر رکھیں۔ بائی پاس کی وجہ سے پانچ روپے کی چیز سو روپے کی ہو جاتی ہے۔ عوام صرف اور صرف امن چاہتے ہیں۔ وادی نیلم کے عوام دہشت گردی انتہا پسندی بدامنی کے متحمل نہیں ہوسکتے ہیں۔ بلکہ ان عناصر کی مزاحمت کی جائے گی۔ صوابدیدی عہدوں کے خواہش مند لوگ عوام کے مفادات کے ساتھ نہ کھیلیں بلکہ رومال جیب میں رکھ کر شاہ غلام قادر کے جوتے پالش کریں۔

عوام جلد ان کا حساب کتاب بھی کرے گی۔ انھوں نے کہا کہ عوام میں امن دشمن عناصر کے خلاف شدید اشتعال پایا جاتا ہے۔ حکومت نے مقامی لیڈروں کو بھی لوریاں دے کر مظفرآباد میں سلا رکھا ہے عوام ان کا نیلم میں ہمیشہ کے لئے داخلہ بند کر دیں گے۔

متعلقہ عنوان :