مجھے ملک و قوم کے لیے کسی ذمہ داری کے لیے منتخب کیا گیا تو وہ اپنی ذاتی انا کو چھوڑ کر اس ذمہ داری کو ادا کرنے کوتیار ہوں‘ہر وقت حاضر ہوں‘ سندھ میں جب تک وہ تھے تو پا رٹی فعال تھی مگر اب کہیں دکھائی نہیں دے رہی ہے

سندھ کے سابق وزیر اعلیٰ اور مسلم لیگ کے مرکزی رہنما سید غوث علی شاہ کی میڈیا سے بات چیت

بدھ 30 نومبر 2016 21:45

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 30 نومبر2016ء) سندھ کے سابق وزیر اعلیٰ اور مسلم لیگ کے مرکزی رہنما سید غوث علی شاہ نے کہا ہے کہ اگر مجھے ملک و قوم کے لیے کسی ذمہ داری کے لیے منتخب کیا گیا تو وہ اپنی ذاتی انا کو چھوڑ کر اس ذمہ داری کو ادا کرنے لییے تیار ہیں اور ہر وقت حاضر ہیں سندھ میں جب تک وہ تھے تو پا رٹی فعال تھی مگر اب کہیں دکھائی نہیں دے رہی ہے پارٹی قیادت سے تحفظات کی وجہ سے دور ضرورہوں مگر اب تک پا رٹی کو الوداع نہیں کیا ہے نواز شریف کو عزت سے زیا دہ اقتدار اور پیسے کو ترجیح نہیں دینی چاہیئے ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر کے قریبی گا ئوں گا ڑھی موری میں علاقے کے نوجوانوں کی جانب سے الشفا ء آئی ٹرسٹ کے تعاون سے لگائے گئے فری آئی کیمپ کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے مزید کہا کہ ابھی تک ن لیگ سے استعفیٰ نہیں دیا ہے اس کا حصہ ہوں مگر فعال کردار ادا نہیں کررہا ہے ان کا کہنا تھا کہ اگر انہوں نے سمجھا کہ ان کی خدمات کی اس ملک و قوم کو ضرورت ہے تو وہ تمام پرانی باتوں کو بالائے طاق رکھ کر اس کے لیے کردار ادا کریں گے نواز شریف پانامہ لیکس کے مسئلے سے نکلنے کے لیے تمام حقائق کو سامنے لائیں کیونکہ عزت سے بڑھ کر نہ اقتدار ہے اور نہ پیسہ ان کا کہنا تھا کہ مراد علی شاہ کے آنے سے سندھ میں کوئی تبدلی نہیں آئی ہے مگر میری ان کے لیے دعا ہے کہ وہ سندھ کے حالات بہتر کریں ان کا کہنا تھا کہ پاک فوج میں انسان کی تبدیلی سے پالیسیوں پر کوئی فرق نہیں پڑتا جنرل قمر جا وید باجوہ بھی راحیل شریف کے ساتھی رہے ہیں پوری قوم کی طرح میری بھی ان سے اچھی توقعات وابستہ ہیں کہ وہ راحیل شریف سے بھی زیادہ اچھا کام کریں گے تاہم راحیل شریف جیسا پاپولر آرمی چیف آج تک نہیں آیا ہے اس مو قع پر نوجوانوں کی جانب سے علاقے میں لوگوں کی خدمت کے لیے فری آئی کیمپ کے انعقاد پر ان کی خدمات کو بھی سراہا۔