کوہستان ویڈیو اسکینڈل ،ْسیشن جج کی سربراہی میںتحقیقاتی کمیشن نے لڑکیوں کے غائب ہونے کی تصدیق کر دی
سامنے لائی جانے والی لڑکیاں وڈیو میں دکھائی دینے والی لڑکیوں سے مختلف ہیں ،ْ عدالت میں رپورٹ پیش
جمعرات 1 دسمبر 2016 20:58
(جاری ہے)
رپورٹ میں بتایا گیا کہ کمیشن کی جانب سے لڑکیوں کے والدین اور اہل خانہ سے اصرار کیا گیا کہ ظاہر کی جانے والی لڑکیوں کی تصاویر لینے کی اجازت دی جائے جس پر وہ راضی نہ ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پہلے ہی بہت بدنامی ہو چکی ہے اور وہ دوبارہ ایسا کچھ نہیں چاہتے۔
رپورٹ کے مطابق کمیشن کے سامنے پیش کی جانے والی امینہ اور سرن جان نامی لڑکیوں کے انگوٹھوں کے نشانات کی تصدیق نہیں ہو سکی، اور امینہ ظاہر کی گئی لڑکی کے دونوں انگوٹھے جلے ہوئے تھے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ سرن جان کے نام سے ظاہر کی گئی لڑکی کا والد اسکی عمر نہیں بتا سکا اور سرن جان ظاہر کی جانے والی لڑکی کی عمر 16 سال تھی یعنی 2010 میں جب یہ واقعہ پیش ا?یا وہ صرف 9 یا 10 برس کی ہوگی۔دوسری جانب بیگم جان ظاہر کی جانے والی لڑکی کی عمر میں بھی تضاد پایا جاتا ہے، ،ْ چوتھی لڑکی بازیگا کی عمر بھی درست نہیں بتائی گئی۔رپورٹ میں کہا گیا کہ کمیشن اس نتیجے پر پہنچا کہ لڑکیاں یا تو زندہ نہیں یا لاپتہ کردی گئی ہیں،جس کے بعد عدالت نے کیس کی سماعت کو 8 دسمبر تک ملتوی کردیا۔یاد رہے کہ صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع کوہستان کے ایک نوجوان نے 2012 میں میڈیا پر آکر یہ الزام عائد کیا تھا کہ ان کے 2 چھوٹے بھائیوں نے شادی کی ایک تقریب کے دوران رقص کیا، جس پر وہاں موجود خواتین نے تالیاں بجائیں۔تقریب کے دوران موبائل فون سے بنائی گئی ویڈیو بعد میں مقامی افراد کے ہاتھ لگ گئی، جس پر مقامی جرگے نے ویڈیو میں نظر آنے والی پانچوں لڑکیوں کے قتل کا حکم جاری کیا جبکہ بعد ازاں ان لڑکیوں کے قتل کی اطلاعات بھی سامنے آئیں۔یاد رہے کہ دو ہفتے قبل سپریم کورٹ نے کوہستان کے سیشن جج کو ویڈیو اسکینڈل میں 5 لڑکیوں سمیت 8 افراد کے مبینہ قتل کی مزید انکوائری کا حکم جاری کیا تھا جنہیں 2012 میں عدالت کے ازخود نوٹس کی سماعت میں زندہ قرار دیا گیا تھاقبائلی افراد کی جانب سے ویڈیو میں موجود لڑکوں اور لڑکیوں کو قتل کرنے کے احکامات جاری ہونے کی رپورٹس سامنے آنے کے بعد اپیکس کورٹ نے 2012 میں معاملے پر ازخود نوٹس لیا تھا۔ اکتوبر میں سپریم کورٹ میں زیر سماعت کوہستان ویڈیو اسکینڈل کے معاملے پر سماجی رضاکار فرزانہ باری نے بھی لڑکیوں کے قتل سے متعلق شواہد پر مبنی دستاویزات اور ویڈیو عدالت میں جمع کرائی تھیں، جس کے مطابق جو لڑکیاں کمیشن کے سامنے پیش کی گئیں تھیں وہ ویڈیو میں نہیں تھیں۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
مارکیٹ میں گندم کے نرخ 3 ہزار سے نیچے گر گئے
-
6 ججز کے خط پر اب تک اٹھائے جانیوالے اقدامات ناکافی، غیرمؤثر اور عدلیہ کے مستقبل کیلئے نہایت خطرناک ہیں
-
عام تعطیل کا اعلان
-
آسمانی بجلی اور طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، متعدد افراد جاں بحق
-
وزیر اعظم نے کابینہ ڈویژن کے سرکاری کاغذات لیک ہونے کا نوٹس لے لیا
-
علی امین گنڈاپور کو چاہیے مستقل اڈیالہ جیل میں ہی شفٹ ہو جائیں
-
اسٹیٹ بینک کی جانب سے مقامی مارکیٹ سے 4 ارب ڈالرز سے زائد خریدے جانے کا انکشاف
-
پاکستان کو غزہ کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش ہے،وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف
-
طالب علموں کو پتا ہونا چاہیے کہ کونسی حکومت ہائرایجوکیشن کے لئے مخلص ہے، گورنرپنجاب
-
قومی اسمبلی اجلاس، وزراء کی عدم شرکت پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق برہم
-
ایران کی صدر کے دورہ سے متعلق اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے،اسحاق ڈار
-
آزاد ویزہ پالیسی کا حامی ہوں ،چاہتا ہوں سکھوں کے لئے پاکستان کے ویزے آسان کردیئے جائیں ، محسن نقوی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.