پاک سر زمین پارٹی کے مرکزی دفتر میں سندھی کلچر ڈے کا انعقاد، سندھ کی ثقافت سے لوگوں کو روشناس کروایا گیا

ہمیں سندھی، بلوچی، پنجابی، پٹھان ہونے پر فخر ہونا چاہیے لیکن اس بنیاد پر نفرت اور دشمنی نہیں ہونی چاہئے۔ انیس قائم خانی

جمعہ 2 دسمبر 2016 23:23

پاک سر زمین پارٹی کے مرکزی دفتر میں سندھی کلچر ڈے کا انعقاد، سندھ کی ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 دسمبر2016ء) پاک سر زمین پارٹی کے مرکزی دفتر پاکستان ہائوس میں سندھی کلچر ڈے کا انعقاد کیا گیا جس میں سندھ کی ثقافت سے جوش و جذبے کے ساتھ لوگوں کو روشناس کروایا گیا ۔اس موقع پرپارٹی کے صدر انیس قائم خانی نے کہا کہ1947میں پاکستان بنانے والوںنے اس نظریے کے تحت اس ملک کی بنیاد رکھی تھی کہ یہاں تمام زبانیں بولنے والے تمام مذاہب کے ماننے والوں کے حقوق صرف پاکستانی ہونے کی بنیاد پر یکساں دیئے جائیں گے ، تمام لوگ محبت بھائی چارے کے ساتھ رہیں گے، 70 سالوں میں ہمیں ایک دوسرے پر فخر ہونا چاہیے تھا لیکن بے بنیاداور گمراہ کن پروپگنڈوںسے نفرتیں پیدا کی گئیں،لیکن جب ہم 3مارچ کو آئے تو ہم نے یہی پیغام پوری پاکستانی قوم کو دیا کہ ہمیں سندھی، بلوچی، پنجابی، پٹھان ہونے پر فخر ہونا چاہیے لیکن اس بنیاد پر نفرت اور دشمنی نہیں ہونی چاہئے، پورے ہندوستان میں سندھ واحد صوبہ تھا جس نے سب سے پہلے پاکستان کی قرارداد اسمبلی سے منظور کروائی۔

(جاری ہے)

اجرک اور سندھی ٹوپی پہننااور تحفے باٹنا سندھ کی قدیم روایت ہے اور یہ ثقافتی عید کی مانند ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم سندھ کو جوڑیں گے، اردو بولنے والے سندھی اور سندھی بولنے والے سندھی آپس میں بھائی بھائی ہیں ،مصطفی کمال اور انیس قائم خانی سندھ دھرتی کے بیٹے ہیں،ہماری پارٹی کا مقصد سب کو ایک کرنا اور جوڑنا ہے،محبت اور بھائی چارے کے رشتے کو فروغ دینا ہے،سندھ کے شہروں اور دیہی علاقوں میں فرق ختم کر نا ہے،یہ روایتی حکمرانوں کی سیاست کا نتیجہ ہے،ہم سندھ کی ترقی کے لئے عام باشعور عوام کو پاک سر زمین پارٹی کے شانہ بشانہ کام کرنے کی دعوت دیتے ہیں،سندھ میں بنیادی سہولیات کے حصول کے لیے سب کو ایک ہونا ہوگا،سندھ کی عوام کو پانی، بجلی، تعلیم، صحت کی بنیادی سہولیات نہیں،70 سالوں میں پیپلزپارٹی نے ایک ماڈل ڈسٹرکٹ یا گاؤں نہیں بنایا،بچے ماؤں کی گودوں میں دوائیں نہ ملنے کے باعث مر رہے ہیں،سیلاب آتا ہے تو ہماری مائیں اور بہنیںکھلے آسمان کے نیچے بے یارو مددگار بیٹھی ہوتی ہیں،2018 کے الیکشن میں سندھی ایسی جماعت کو ووٹ دیں جو سندھ کو جوڑے، سیاست نہ کرے، سندھ کی عوام کو تب تک لاوارث نہیں چھوڑیں گے اس لئی23 دسمبر کو حیدرآباد میں عوامی عدالت کا انعقاد کیا جائے گا جس میں سندھ کی عوام بھرپور شرکت کر کے حکمرانوںکو پیغام دیں کہ اب نفرتیں بانٹ کر حکومت نہیں کر سکیں گے بلکہ عوام کو ان کے حقوق ترجیحی بنیادوں پر دینے ہونگے ۔

اس موقع پر سینئر وائس چیئر مین ڈاکٹر صغیر ، انیس ایڈوکیٹ، وائس چیئر مین وسیم آفتاب اور اشفاق منگی بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :