بلاول زرداری کی جانب سے سالار انقلاب شہید میر مرتضیٰ بھٹو اور حریت پسند رہنمائ کامریڈ شہید شاہنواز بھٹو سے وابستگی کے بیانات کے عوض عوامی حمایت حاصل کرنے کی ناکام کوشش کرنے سے پہلے انہیں ان کی انقلابی جدوجہد ، فلسفہ سیاست اور اصولی موقف کا مطالعہ کرنا پڑے گا،پاکستان پیپلز پارٹی ( شہید بھٹو ) کے ترجمان عنایت حسین

ہفتہ 3 دسمبر 2016 19:19

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 03 دسمبر2016ء) پاکستان پیپلز پارٹی ( شہید بھٹو ) کے ترجمان عنایت حسین نے کہا ہے کہ بلاول زرداری کی جانب سے سالار انقلاب شہید میر مرتضیٰ بھٹو اور حریت پسند رہنمائ کامریڈ شہید شاہنواز بھٹو سے وابستگی کے بیانات کے عوض عوامی حمایت حاصل کرنے کی ناکام کوشش کرنے سے پہلے انہیں ان کی انقلابی جدوجہد ، فلسفہ سیاست اور اصولی موقف کا مطالعہ کرنا پڑے گا اور انہیں نہ صرف اپنی پارٹی سے ضیائ حمایت تحریک میں شالل اپنے انکلز کو پارٹی سے نکالنا پڑے گا،بلکہ شہید میر مرتضیٰ بھٹو کے قتل میں ملوث افراد سے لاتعلقی سمیت اپنی والدہ اور والد کی سمجھوتوں اور بے اصولی کی سیاست کو بھی خیر باد کہنا پڑے گا پارٹی کے سینٹرل سیکریٹریٹ سے جاری ہونے والے ایک بیان میں ترجمان نے مزید کہا کہ سالار انقلاب شہید میر مرتضیٰ بھٹو اور کامریڈ شہید شاہنواز بھٹو کی پوری زندگی انقلابی جدوجہد اور مزاحمتی سیاست سے عبارت ہے جنہوں نے نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا کے تمام مظلوموں کے آزادی کی جدوجہد میں عملی طور پر شریک ہوکر سامراجی دنیا کے علمبردار امریکا اور ان کے حواریوں کا مقابلہ کیابلکہ اصولوں اور نظریات پر سودیبازی کرتے ہوئے اقتدار حاصل کرنے والی اپنی بہن کی سیاست سے اختلاف کرتے ہوئے اس ملک میں موجودطبقاتی فرسودہ نظام کے خاتمہ کیلئے اپنی سیاسی جدوجہد کا آغاز کیا اور ان کے ہی دور حکومت میں قتل کردیئے گئے عنایت حسین نے اپنے بیان کے آخر میں بلاول زرداری کو مشورہ دیا ہے کہ وہ آدھا تیتر اور آدھا بٹیر بننے کی بجائے زرداری لیگ کی سیاست کو جاری رکھتے ہوئے حسب روایت اپنی عمارت میں اضافہ کریں، کیونکہ شہیدمیر مرتضیٰ اور شاہنواز کی پیروی کرنا بلاول زرداری کے بس کی بات نہیں ہے۔