کالا باغ ڈیم بنانا ریاست کی ذمہ داری ہے‘ہم دلوں کو توڑنے نہیں جوڑنے آئے ہیں‘ مصطفی کمال

الیکشن سے قبل کسی سیاسی جماعت سے اتحاد نہیں کرینگے‘22سال بعد کراچی ’’را‘‘ کے قبضے سے آزاد ہوا ہے‘مذہبی ،سیاسی اور مسلک کی بنیاد پر دشمنی کو ختم کرنے آئے ہیں‘اختیارات کو نچلی سطح پر منتقل نہ کرنے تک ہمارے مسائل حل نہیں ہونگے’’میٹ دی پریس ‘‘ میں میڈیا سے گفتگو

اتوار 4 دسمبر 2016 17:40

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 04 دسمبر2016ء) پاک سر زمین پارٹی کے سربراہ مصطفی کمال نے کہا ہے کہ کالا باغ ڈیم بنانا ریاست کی ذمہ داری ہے‘ہم دلوں کو توڑنے نہیں جوڑنے آئے ہیں‘الیکشن سے قبل کسی سیاسی جماعت سے اتحاد نہیں کرینگے‘22سال بعد کراچی ’’را‘‘ کے قبضے سے آزاد ہوا ہے۔‘مذہبی ،سیاسی اور مسلک کی بنیاد پر دشمنی کو ختم کرنے آئے ہیں‘اختیارات کو نچلی سطح پر منتقل نہ کرنے تک ہمارے مسائل حل نہیں ہونگے۔

وہ اتوار کے روز لاہور پریس کلب میں کے پروگرام ’’میٹ دی پریس ‘‘ میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔اس موقع پر پی ایس پی کی رہنما رضا ہارون،مبین قاضی،افتخار رندھاوا،صدر لاہور پریس کلب شہباز میاں سمیت دیگر پارٹی رہنما موجود تھے۔مصطفی کمال نے مزید کہا پاک سر زمین پارٹی کا منشور تمام پاکستانیوں کو ایک جھنڈے تلے اکٹھا کرنا ہے۔

(جاری ہے)

ہم یہاں کسی کی حکومت گرانے نہیں آئے ہیںبلکہ آپس میں محبت اور بھائی چارے کو فروغ دینے آئے ہیں۔

ہماری پاری میں لوگ بغیر کسی لالچ اور معاشرتی فائدے کے شمولیت اختیار کررہے ہیں۔میں یہاں کسی سیاسی جماعت کو ٹارگٹ نہیں کرنے آیا ۔کراچی پر22سال بھارتی ایجنسی ’’را‘‘ نے قبضہ جمائے رکھا ۔کسی ایک شخص کی وجہ سے اردو بولنے والوں کو برا نہ کہا جائے ۔اب اس شخص نام لینے والی بھی کوئی شخص باقی نہیں رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا میرے شادی ہال یا زمین پر قبضہ نہیں کیا کسی نے میں صرف پاکستانیوں کیلئے یہاں آیا ہوں۔

میں اپنے دور میں کراچی مٰں تین سو ارب روپے خرچ کیا ۔آج مجھ پر کوئی انگلی بھی نہیں اٹھا سکتا۔ہمارے مسائل امریکہ کے خلاف بیانات دینے یا کسی کے خلاف نعرہ لگانے سے حل نہیں ہونگے۔ہر سال ایک کروڑ بچے بھوک اور بیماری سے مر رہے ہیں ۔ڈھائی کروڑ بچے سکول کی تعلیم سے محروم ہیں۔جب تک اختیارات مساوات اور نچلی سطح پر تقسیم نہیں ہونگے ہمارے مسائل حل نہیں ہونگے۔انہوں نے مزید کہا پنجاب والوں کو کراچی والوں کو سینے سے لگانا ہو گا۔چند لوگوں کی سزا پورے کراچی والوں کو نہ دی جائے۔پریس کانفرنس کے آخر میں انہوں نے سینئر فوٹو جرنلسٹ اظہر جعفری کی وفات پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور ان کے اہلخانہ سے تعزیت بھی کی۔