طیارہ حادثے میں جنید جمشید کے ہمراہ ان کی تیسری بیوی موجود تھیں۔ قومی اخبار

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 8 دسمبر 2016 13:00

طیارہ حادثے میں جنید جمشید کے ہمراہ ان کی تیسری بیوی موجود تھیں۔ قومی ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 08 دسمبر 2016ء) : گذشتہ روز حادثے کا شکار ہونے والے بدقمست طیارے میں معروف مبلغ اور نعت خواں جنید جمشید بھی اپنی اہلیہ کے ہمراہ موجود تھے۔ گذشتہ روز میڈیا پر نشر ہوئی خبروں کے مطابق جنید جمشید کے ہمراہ ان کی دوسری اہلیہ نیہا موجود تھیں لیکن آج صبح قومی اخبار میں شائع ایک خبر کے مطابق جنید جمشید کے ہمراہ ان کی تیسری بیوی موجود تھیں ۔

اخبار کی رپورٹ کے مطابق جنید جمشید ماضی میں گلوکاری میں اپنا نام پیدا کر چکے تھے جس کے دین کی جانب رغبت نے انہیں معروف مبلغ اور بہترین آواز والا نعت خواں بھی بنا دیا۔ جنید جمشید نے 3شادیاں کی تھیں،گذشتہ روز میڈیا میں گردش کرتی خبروں میں بتایا یہ جا رہا تھا کہ جنید جمشید کے ہمراہ شہید ہونے والی ان کی دوسری اہلیہ تھیں، لیکن اب یہ انکشاف ہوا کہ جنید جمشید کی تین بیویاں تھیں۔

(جاری ہے)

جنید جمشیدکی بڑی اہلیہ عائشہ جنید سے ان کے 3بیٹے اور ایک بیٹی ہیں۔ ان کی دوسری اہلیہ کا تعلق اسلام آباد اور حادثہ میں جاں بحق ہونے والی اہلیہ نیہاجنید کاتعلق لاہور سے تھا۔ جنید جمشید پاکستان ہی میں نہیں دنیا بھر میں معروف تھے اور ان کا نام دنیا کے 500بااثر افراد کی فہرست بھی شامل کیا گیا تھا۔ یہی نہیں جنید جمشید جنوبی پنجاب میں خون کے امراض میں مبتلا بچوں کیلئے انہوں نے ناقابل فراموش خدمات سرانجام دی ہیں۔

ملتان میں انہوں نے متعددبار تعلیمی اداروں میں ہونیوالی تقریبات میں شرکت کی اور نوجوانوں کو خون کے عطیات دینے کی اپیل کی تھی، خود بھی خون کاعطیہ دیاتھا۔ انہوں نے آئندہ برس جنوبی پنجاب کے بچوں کیلئے ناروے اور بیلجیئم میں تقریبات کرنا تھیں۔ ملتان کی صنعتکار فیملی فیصل مختار کی بہن فادیہ جنید جمشید کی منہ بولی بہن تھیں اور ان کےساتھ سماجی خدمات سرانجام دیتی تھیں۔

جنید جمشید کو 13مرتبہ حج کی سعادت حاصل ہوئی۔ جنید جمشید نے گلوکاری چھوڑ کر اللہ کی راہ کا انتخاب کیا اور مبلغ اور نعت خواں بن گئے۔ ان کے دوست احباب کا کہنا ہے کہ جنید جمشید جب بھی نعت خوانی کرتے تھے تو رقت طاری ہو جایا کرتی تھی۔ جنید جمشید کہتے تھے کہ میں نے بطور پاپ سنگر بھرامجمع چھوڑدیاتھا لیکن اللہ نے مجھ پر پھر مہربانی کی، میں جب بھی مذہبی لیکچر کیلئے کہیں بھی جاتا ہوں تو اسی طرح مجمع اکٹھا ہوجاتا ہے اور توجہ سے اللہ کا ذکر سنتا ہے ۔ وہ اکثر کہا کرتے تھے کہ اللہ نے مجھے گلوکاری سے زیادہ تبلیغ میں کامیابی بخشی ہے جس کے لیے میں اللہ کا بے حد شکر گزار ہوں۔

متعلقہ عنوان :