بھارتی حکومت کا سرینگر ائر پورٹ کو شیخ العالم انٹر نیشنل ائر پورٹ کے نام سے منسوب کرنے سے انکار

دہلی نے کٹھ پتلی حکومت کی سفارشات مسترد اور ریاستی اسمبلی کے فیصلوں پر عمل روک دیا

جمعرات 8 دسمبر 2016 15:16

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 08 دسمبر2016ء) بھارتی حکومت نے سرینگر ائر پورٹ کو شیخ العالم انٹر نیشنل ائر پورٹ کے نام سے منسوب کرنے سے صاف انکار کرتے ہوئے ریاستی حکومت کی سفارش رد کر دی ہے۔بھارتی ایئر پورٹ اتھارٹی میںایڈوکیٹ عبدالرشید ہانجورہ کی طرف سے حق اطلاعات قانون کے تحت دائر کی گئی ایک عرضی میں بھارتی شہری ہوا بازی کی وزارت نے اس بات کی وضاحت کی ہے کہ سرینگر ائر پورٹ کو شیخ العالم انٹرنیشنل ایر پورٹ کا نام دینے کیلئے ریاستی حکومت نے مرکز کو سفارش بھیجی۔

حق اطلاع قانون کے جواب میں بھارتی ائر پورٹ اتھارٹی نے لکھا ہے کہ دسیتاب معلومات کے مطابق مرکزی سرکار نے ریاستی حکومت کی سفارش سے اتفاق نہیں کیا ہے۔ سرینگر ائر پورٹ کو شیخ العالم ائر پورٹ کا نام نہیں دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

سرینگر ائر پورٹ سے کوئی بھی بین الاقوامی طیارہ پرواز نہیں بھرتا ہے بلکہ صرف حج کے ایام میں ائر پورٹ سے حج پروازیںسعودی عرب کیلئے اڑان بھرتی ہیں۔

سرینگر ائر پورٹ پر بین الاقوامی پروازوں کیلئے درکار تمام بنیادی ڈھانچہ دستیاب ہے تاہم مختلف ائر لائنز کی طرف سے یہ بتایا جارہا ہے کہ مذکورہ ایر پورٹ پر بین الاقوامی اڑانوں کیلئے مسافروں کا رش کم ہے۔ائر پورٹ اتھارٹی آف انڈیا نے بتایا ہے کہ سیکورٹی کے لحاظ سے انتہائی حساس ائر پورٹ ہونے کی وجہ سے یہاںآنے کے خواہشمند عام لوگوں کے داخلے پربھی پابندی ہے۔

جواب میں بتایا گیا ہے کہ ائر پورٹ کا پورا رقبہ مکمل طور ائرپورٹ اتھارٹی آف انڈیا کے کنٹرول میں ہے اور زیر استعمال بھی ہے۔دائر کی گئی عرضی کے جواب میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ مصروف ترین اوقات کے دوران ائر پورٹ پر بھاری بھیڑ کو مد نظر رکھتے ہوئے ائر پورٹ اتھارٹی نے 10ہزار مربع میٹر والی ٹرمنل عمارت میں 33ہزارمربع میٹر تک توسیع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ریاستی قانون ساز کونسل میں اس حوالے سے باضابطہ طور پر ایک قرارداد بھی منظور ہوئی تھی اور ائرپورٹ کے کچھ کتابچوں میں اس کا نام شیخ العالم انٹرنیشنل ایئر پورٹ ظاہر کیا گیا ہے۔قانون ساز کونسل میں بین الاقوامی سرینگر ہوائی اڈے کو شیخ العالم ائر پورٹ کہلانے کا سوال اٹھایا گیا جس کے جواب میں ریاستی سرکار نے اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ فیصلے پر عمل در آمد کیا جائے گا۔لیکن ابھی بھی اس کو سرینگر انٹر نیشنل ائرپورٹ ہی پکارا جاتا ہے۔