ملک میں بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے کیلئے ہر تین ماہ بعد صوبائی سطع پر انٹرفیتھ کانفرنس کے انعقاد کی ضرورت ہے ، ڈاکٹر رمیش کمار

اتوار 11 دسمبر 2016 16:40

اسلام آباد/لاہور ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 دسمبر2016ء) پاکستان ہندو کونسل کے سرپرست اعلیٰ اور اقلیتی ممبر قومی اسمبلی ڈاکٹر رمیش کمار ونکوانی نے ملک میں بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے کیلئے ہر تین ماہ بعد صوبائی سطع پر انٹرفیتھ کانفرنس کے انعقاد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں غیرمسلموں کو اپنے متعلقہ قوانین کی تیاری و اطلاق کے حوالے سے پوری آزادی میسرہونی چاہیے،انہوں نی12ربیع الاول کی مناسبت سے انٹرنیشنل سیرت کانفرنس کے موقع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے میثاقِ مدینہ کوامن کیلئے کی جانے والی انسانی تاریخ کی اہم ترین کاوش قرار دیا۔

ڈاکٹر رمیش ونکوانی کا کہنا تھا کہ میثاقِ مدینہ کے تحت مدینہ میں بسنے والے تمام غیرمسلموں کومکمل مذہبی آزادی فراہم کی گئی تھی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ غیرمسلموں کے ساتھ مذہبی رواداری نے ہی د اخلی امن و سلامتی اورباہمی ترقی و خوشحالی کا راستہ ہموار کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ میثاقِ مدینہ کے تحت تمام مسلم اور غیرمسلم شہریوں کیلئے ریاست کا دفاع اور مظلوم کی مدد لازم قرار دی گئی تھی۔

ڈاکٹر رمیش ونکوانی نے بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کیلئے اپنی تین نکاتی تجاویز پیش کرتے ہوئے پرائمری ایجوکیشن کی سطع پر مختلف مذاہب کی مشترکہ تعلیمات کو سلیبس کا حصہ بنانے اورملک بھر سے غیرمسلموں کے نام پر شراب کا دھندہ بند کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ ڈاکٹر رمیش ونکوانی نے مزید کہا کہ آج ضرورت اس امر کی ہے کہ وطن عزیز پاکستان میں بسنے والے تمام شہریوں کے مابین بلاتفریق حب الوطنی کا جذبہ اجاگر کرتے ہوئے تمام مذاہب کی مشترکہ اقدار پر سب کو ایک پرچم تلے جمع کیاجائے اور سیاسی رواداری اور مذہبی آزادی کو یقینی بنایاجائے۔

سیاست کو خدمت سمجھ کراخلاقی اقدار کو مضبوط کیا جائے تاکہ معاشرے سے ظلم و ناانصافی، عدم مساوات، شراب فروشی اور دیگرسماجی خرابیوں کا خاتمہ ممکن ہوسکے۔