پاکستان میں داعش کی کوئی منظم موجودگی نہیں ،ْ جتنے بھی بڑے دہشت گرد مارے گئے افغانستان میں تھے ،ْترجمان دفتر خارجہ

عمر اور ملا اختر منصور کی ہلاکت کی خبروں کے بعد سے افغان مذاکرات میں تعطل پیدا ہوا ،ْعالمی برادری بھارتی وزیرداخلہ کے پاکستان مخالف بیان اورمقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کانوٹس لے ،ْسندھ طاس معاہدے کے حوالے سے عالمی بنک کا خط موصول ہوا ہے جس پر متعلقہ ادارے مشاورت کر رہے ہیں ،ْنفیس زکریا کی ہفتہ وار بریفنگ

جمعرات 15 دسمبر 2016 16:52

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 دسمبر2016ء) دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا نے کہاہے کہ پاکستان میں کالعدم تنظیم داعش کی کوئی منظم موجودگی نہیں ،ْ جتنے بھی بڑے دہشت گرد مارے گئے افغانستان میں تھے ،ْعمر اور ملا اختر منصور کی ہلاکت کی خبروں کے بعد سے افغان مذاکرات میں تعطل پیدا ہوا ،ْعالمی برادری بھارتی وزیرداخلہ کے پاکستان مخالف بیان اورمقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کانوٹس لے ،ْسندھ طاس معاہدے کے حوالے سے عالمی بنک کا خط موصول ہوا ہے جس پر متعلقہ ادارے مشاورت کر رہے ہیں۔

جمعرات کو ہفتہ وار پریس بریفنگ میں ترجمان دفترخارجہ نے کہاکہ پاکستان میں کالعدم تنظیم داعش منظم نہیں بلکہ جتنے بھی بڑے دہشت گرد مارے گئے وہ افغانستان میں تھے، افغانستان دہشتگردی میں گھرا ہوا ملک ہے حقانی نیٹ ورک کے رابطے افغانستان سے ہی ملے ہیں انہوںنے کہاکہ پاکستان نے افغانستان میں قیام امن اور افغان حکومت کے ساتھ بہتر تعلقات کیلئے ہمیشہ قدم بڑھائے لیکن ملا عمر اور ملا اختر منصور کی ہلاکت کی خبروں کے بعد سے افغان مذاکرات میں تعطل پیدا ہوا بہت سے مواقع پر پاکستان نے افغان تجارت کے واجبات معاف کئے۔

(جاری ہے)

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے ممکنہ خطرے سے پوری طرح آگاہ ہے اور دہشت گردی کے خاتمے کیلئے بھرپور اقدامات کئے جس کی واضح مثال آپریشن ضرب عضب ہے جس کے امریکی سینٹر جان مکین بھی معترف ہیں انہوں نے وزیرستان کا دورہ کیا اور آپریشن ضرب عضب کی تعریف میں کالم بھی لکھا۔نفیس زکریا نے بھارتی وزیر داخلہ کے پاکستان توڑنے کے بیان پر اظہار مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری بھارتی وزیرداخلہ کے پاکستان مخالف بیان اور خصوصاً مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کانوٹس لے جہاں ہزاروں بے گناہ کشمیریوں کی ناحق جانیں لے لی گئی ہیں اور تاحال مظالم جاری ہیں ،ْ بھارت میں موجود مسلمان، دلت، مسیحی اور سکھ اقلیتیں شدت پسند تنظیموں آرایس ایس اور شیوسینا سے خوفزدہ اور مظالم کا شکار ہیں ،ْگزشتہ چند دنوں میں بھارت میں 200 کے قریب چرچ نذر آتش کردئے گئے ،ْ حریت رہنماؤں کو سیرت النبیؐکانفرنس میں شرکت سے بھی روکا گیا تاہم ان تمام انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر عالمی برادری کی خاموشی افسوسناک ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے ہر سطح پر مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیا اقوام متحدہ سے بھی مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ،ْ برطانوی پارلیمنٹ میں برطانیہ کے کردار پر بھی سوال اٹھائے گئے جس کے بعد برطانوی وزیراعظم نے مودی کے ساتھ اس معاملے پر بات بھی کی۔ نفیس زکریا نے کہا کہ بھارت ایل او سی پر ملٹری آبزرور گروپ کو سہولیات فراہم کرنے سے انکاری ہے۔

ترجمان نے وزیراعظم کی امریکی نومنتخب صدر کی تقریب حلف برداری میں شرکت کی خواہش سے لاعلمی کا اظہار کردیا۔ایک سوال پر ترجمان نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے عالمی بنک کا خط موصول ہوا ہے جس پر متعلقہ ادارے مشاورت کر رہے ہیں انہوںنے کہاکہ معاون خصوصی طارق فاطمی نے واشنگٹن میں سوزان رائس ،ْساجد تارڑ ،ْجان مکین ،ْ باب کارکر ،ْایلیٹ اینجل سمیت دیگر امریکی اعلی شخصیات سے ملاقاتیں کیںان ملاقاتوں میں انہوں نے امریکی قیادت کو پاکستان کے موقف سے آگاہ کیا۔