اعلیٰ قیادت نے ملک سے کرپشن اور دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔ ڈی جی نیب سندھ

تعمیراتی صنعت کے فروغ کے لیے آباد کا تمام متعلقہ اداروں میں ون ونڈو آپریشن اور آن لائن نظام کا مطالبہ ضرور پورا کریں گے۔ کرنل ریٹائرڈ سراج النعیم کاسیمینارسے خطاب

جمعہ 16 دسمبر 2016 00:02

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 دسمبر2016ء) قومی احتساب بیورو سندھ کے ڈائریکٹر جنرل کرنل ریٹائرڈ سراج النعیم نے کہا ہے کہ تعمیراتی صنعت کے فروغ کے لیے آباد کا تمام متعلقہ اداروں میں ون ونڈو آپریشن اور آن لائن نظام کا مطالبہ ضرور پورا کریں گے، اعلیٰ قیادت نے ملک سے کرپشن اور دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کا فیصلہ کرلیا ہے، کرپشن کے ذر یعے لوٹے ہوئے 30 کروڑ روپے روپے سندھ حکومت کو واپس دلا دیے ہیں، اداروں میں ون ونڈو آپریشن اور آن لائن سسٹم ضرور لائیں گے،پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لیے غیر ملکیوں کے ساتھ مل کر دہشت گردی اور کرپشن کی جارہی ہے،ٹینکر مافیا کے خلاف کارروائی کریں گے۔

وہ ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز کے زیر اہتمام " تعمیراتی صنعت کی بہتری کے لیے شفافیت اور احتساب " کے موضوع پر آباد ہائوس میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

سیمینار میں چیئرمین آباد محسن شیخانی،سینئر وائس چیئرمین محمد حسن بخشی، سدرن ریجن کے چیئرمین محمد ایوب،ایف آئی اے کراچی کے قام مقام ڈائریکٹر محمد عاصم خان،چیئرمین اینٹی کرپشن اسٹبلشمنٹ سندھ عبدالقادرتھیبو، ایم ڈی واٹر بورڈ مصباح الدین فرید ،سرکاری افسران اور آباد ممبران کی بڑی تعداد شریک تھی۔

سراج النعیم کا کہنا تھا کہ ون ونڈو آپریشن اور آن لائن نظام کے لیے کیس اسٹڈی وزیر اعلیٰ سندھ کو بھیج دی ہے، 3 یا 4 ماہ میں ایس بی سی اے، واٹر بورڈ، کے بی سی اے، کے ایم سی، و دیگر اداروں میں ون ونڈو آپریشن اور آن لائن سسٹم نافذ ہو جائے گا جس سے رہائشی منصوبے کی تکمیل میں 50 فیصد وقت کی کمی اور پروجیکٹ کی لاگت پر 20 سی25 فیصد کمی آئے گی ، کراچی میں عوام کا پانی فروخت کیا جارہا ہے جس کے خلاف ٹھوس ثبوت موجود ہیں ،جلد ٹینکر مافیا کے خلاف نیب کارروائی کرے گا جس میں بڑے بڑے نام آئیں گے ۔

کراچی میں رہائشی منصوبوں میں بلڈرز نے الاٹیوں سے پوری قیمت وصول کرنے کے باوجود قبضے نہیں دیے ،آباد الاٹیز کے پیسوں کی واپسی میں کردار ادا کرے بصورت نیب بلڈرز کے خلاف کارروائی کرے گا۔نیب نے گزشتہ 6 ماہ کے دوران سرکاری اداروں پر 51 چھاپے مارے جن میں 120 افراد کو گرفتار کرکے 140 مقدمات درج کیے گئے ۔ چیئرمین آباد محسن شیخانی نے کہا کہ پاکستان میں ایک کروڑ ب20 لاکھ گھروں کی کمی ہے اور اس میں ہر سال 4 لاکھ کا اضافہ ہورہا ہے، اگر حکومتی ادارے کرپشن سے پاک ماحول فراہم کریں تو آباد گھروں کی اس کمی کو پورا کرسکتا ہے جس سے رہائشی سہولتوں کے ساتھ ساتھ ایک کروڑ 20 لاکھ افراد کو روزگار بھی مہیا ہوگا۔

محسن شیخانی نے کہا کہ پاکستان کے سرکاری اداروں میں چین کے تاجروں کو ون ونڈو آپریشن کی سہولت فراہم کی جارہی ہے،انھوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ مقامی تاجروں کو بھی ون ونڈو آپریش کی سہولت فراہم کی جائے۔انھوں نے بتایا کہ ایک کروڑ 20 لاکھ گھرانے کچی آبادیوں میں رہائش پزیر ہیں ، پاکستان میں گزشتہ چند برسوں سے امن وامان کے صورتحال بہتر ہونے سے غیر ملکی پاکستان میں سرمایہ کاری کرنا چاہیتے ہیں لیکن اس کے لیے حکومت کو چاہیے کہ کاروبار کے لیے ایک سازگار ماحول فراہم کرے۔

آباد کے سینئر وائس چیئرمین محمد حسن بخشی نے کہا کہ رہائشی منصوبوں کے نقشوں کی منظوری کے لیے مہینوں لگ جاتے ہیں حکومت کو چاہیے کہ اس کا تدارک کریں۔ سیمینار سے ایف آئی اے کے محمد عاصم خان نے کہا کہ موجودہ ماسٹر پلان میں تبدیلی سے کراچی کا سوشل اسٹرکچر تباہ ہوگیا ہے جس کے ہم سب ذمے دار ہیں۔

متعلقہ عنوان :