بشار الاسد اور اس کی حلیف افواج نے عام آبادی ، مساجد ، ہسپتالوں اور بازاروں کو اندھا دھند بمباری کا نشانہ بناکر ہزاروں بے گناہ شہریوں کو خاک و خون میں نہلا دیاہے ‘اقوام متحدہ سے فوری جنگ بندی کروائے

امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا مشتاق احمد خان کی شام کے شہر حلب پر جاری بمباری کی شدید مذمت

ہفتہ 17 دسمبر 2016 21:19

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 دسمبر2016ء) امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا مشتاق احمد خان نے شام کے شہر حلب پر جاری بمباری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ اقوام متحدہ سے فوری جنگ بندی کروائے بشار الاسد اور اس کی حلیف افواج نے عام آبادی ، مساجد ، ہسپتالوں اور بازاروں کو اندھا دھند بمباری کا نشانہ بناتے ہوئے ہزاروں بے گناہ شہریوں کو خاک و خون میں نہلا دیاہے ۔

معصوم بچے اور خواتین ہی نہیں چرند پرند بھی اس وحشی پن سے محفوظ نہیں رہے ۔ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ اگر کسی غیر مسلم ملک میں موت کا یہ بازار گرم کیا جاتا تو پوری دنیا میں قیامت برپا ہو جاتی لیکن مظلوم شامی شہری ہمدردی کے ایک بول سے بھی محروم کر دیے گئے ہیں ۔ شام میں گزشتہ پانچ سال سے تباہی اور قتل و غارت جاری ہے ۔

(جاری ہے)

ایک کروڑ سے زائد مجبور و لاچار شہری پڑوسی ملکوں بالخصوص ترکی کے مہاجر کیمپوں میں کس مپرسی کی زندگی گزاررہے ہیں اور پورا ملک کھنڈرات کے ڈھیر میں تبدیل کردیا گیا ہے۔

انہوںنے کہا کہ شام میں ہونے والے اس خوفناک قتل عام پر عالمی برادری اور پڑوسی مسلمان ملکوں نے نہ صرف خاموشی اختیار کررکھی ہے بلکہ کئی ممالک اس ہولناک تباہی کا حصہ بنے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ عالمی برادری شامی عوام پر مظالم رکوانے کے بجائے قاتل بشار الاسد کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے ۔شام کے مسلمانوں سے یکجہتی کے لیے جماعت اسلامی 20 دسمبر کو پشاور میں احتجاجی ریلی نکالی جائیگی۔

انہوں نے کہا کہ شام اور عراق میں ہونے والی حالیہ خوں ریزی نے ہلاکو اور چنگیز کے جرائم کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ مشتاق احمد خان نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس ساری تباہی اور قتل و غارت کا تمام تر فائدہ صرف اور صرف صہیونی ریاست اور عالم اسلام کے دشمنوں کوپہنچ رہا ہے۔ ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کے لیے شام کو پراکسی وار کا میدان بنانے والی عالمی قوتیں یاد رکھیں کہ ظلم اور ظالم کا انجام ہمیشہ عبرت ناک ہوتا ہے۔ سوویت یونین کا انجام سب کو یاد رکھنا چاہیے۔شام اور عراق میں خوں ریزی جاری رہی تو کئی اور قوتیں بھی اسی انجام بد کو پہنچ کر رہیں گی۔