وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبے میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ کی ہے ، صوبائی وزیر تعلیم سندھ

ہفتہ 17 دسمبر 2016 23:14

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبے میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ کی ..
سکھر۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 دسمبر2016ء) صوبائی وزیرتعلیم سندھ سردار جام مہتاب حسین ڈہر نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبے میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ کی ہے اور ہماری یہ اولین کوشش ہے کہ صوبے کا معیار تعلیم ، اسکولوں کی حالت کو بہتر کیا جائے اور تعلیمی اداروں کو مضبوط کرنے کے ساتھ بچوں کو سہولیات فراہم کی جائیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈی سی آفس کے دربار ہال میں معیاری تعلیم ، اسکولوں کی حالت زار ، اساتذہ کے کردار کے حوالے سے محکمہ تعلیم کے افسران ، منتخب نمائندوں اور ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن کے افسران کے ساتھ اجلاس کی صدارت کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں ایم این اے حاجی نواب خان وسان، کمشنر سکھر محمد عباس بلوچ، ڈپٹی کمشنر محمد سلیم راجپوت، ڈی او غلا م حیدر بلو، ڈی او لیاقت علی خاصخیلی ، اے سیز، منتخب نمائندوں سمیت دیگر افراد بڑی تعداد میں موجود تھے ۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر جام مہتاب حسین ڈہر نے کہا کہ محکمہ تعلیم میں کالج اور اسکول کو دو حصوں میں تقسیم کیا ہے جہاں اسکول کا الگ سیکریٹری اور کالج سائڈ کا الگ سیکریٹری متعین کیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ اس وقت بھی ہمارے صوبے میں 51 فیصد بچے اسکولوں میں داخل نہیں ہیں صوبے کے تعلیمی اداروں کے معیار اور ان کی حالت درست کرنا ایک بڑا چیلنج ہے جس کے لیے ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن ، محکمہ تعلیم کے افسران ، منتخب نمائندوں اور اسٹیک ہولڈرز پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنے علاقوں میں قائم اسکولوں کی نشاندہی کریں انہوں نے کہا کہ جن اساتذہ کی تنخواہیں بائیو میٹرک نظام کے تحت بند کی گئی ہیں ان کی تعیناتی کے حوالے سے رپورٹ حاصل کرکے ان کو تنخواہیں دی جائیں گی جو اسکول نہیں آتا اس کی تنخواہ ادا نہیں کی جائے گی انہوں نے کہا کہ 600 سے زائد اسکولوں کی حالت غیر ہے جن میں سے انتہائی زبوں حال اسکولوں کی ترجیحی بنیادوں پر فوری مرمت کی جائے گی ۔

متعلقہ عنوان :