دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیرسے ملک کو وافر بجلی کے ساتھ پیداوار بڑھنے سے قیمتیں بھی کم ہوگئیں،محمد اصغر

حکومت کو قومی ادارون کی بہتری کی طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے،ایگزیکٹو ممبر فیصل آباد چیمبر

اتوار 18 دسمبر 2016 19:12

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 دسمبر2016ء) فیصل آباد چیمبر آف کامرس انیڈ انڈسٹری کے ایگزیکٹوممبر وچیئرمین اولڈ الیکٹرک موٹرز انیڈ مشینری مارکیٹ محمد اصغر نے کہا ہے کہ دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیرسے ملک کو وافر مقدار میں بجلی ملے گی بلکہ بجلی کی پیداوار بڑھنے کے ساتھ بجلی کی قیمتیں بھی کم ہوگئیں ۔ حکومت قومی ادارون کی بہتری کی طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے اپنے ایک بیان انہوں نے دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر کے سلسلہ میں وزیراعظم محمد نواز شریف کی طرف سے مالی پلان کی منظوری کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے موجودہ حکومت کی طرف سے بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے مکمل خاتمے اور سستی بجلی کی فراہمی کی سمت اہم ترین قدم قرار دیا ہے انہوں نے کہا کہ حکومت کا یہ چوتھا سال جار ہا ہے مگر افسوس کی بات ہے ایک بعد دوسرا بحران شروع ہوجاتا ہے بجلی بعد گھریلو صارفین کو گیس کے بحران کا سامنا ہے جبکہ قومی ائیر لائن کا حال بھی سب کے سامنے ہے،فیصل آباد سے اس وقت سات کے قریب غیرملکی پروایزیں آیا جا رہی ہیں مگر پی آئی اے کی کوئی پرواز نہیں ہے حکومت اگر توجہ دے تو تمام اداروں خوش حال ہو سکتے ہیں جس طرح ریلوے میں بہتری آئی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آئندہ سال کے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام میں ملک کے اس اہم ترین ڈیم کیلئے ضروری فنڈز مختص کرنے کی ہدایت سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت نئے ڈیموں کی تعمیر پر خصوصی توجہ دے رہی ہے ۔ جن سے نہ صرف ملک کو وافر مقدار میں بجلی ملے گی بلکہ ملک کے اس پسماندہ علاقے میں ترقی اور خوشحالی کے نئے دور کا بھی آغاز ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ 14 ارب ڈالر کی لاگت سے تعمیر ہونے والے اس ڈیم کے ذریعہ 81 لاکھ ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کرنے کے علاوہ ساڑھے چار ہزار میگا واٹ سستی بجلی بھی پید اکی جا سکے گی ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو واضح پالیسی کے تحت ملک میں مہنگی بجلی کی حوصلہ شکنی کرنی چاہیئے ۔ تاکہ ملک میں بتدریج سستی بجلی کی پیداوار بڑھا کے بجلی کی قیمت میں کمی کی جا سکے ۔انہوں نے اس بات پر بھی اطمینان کا اظہار کیا کہ حکومت 2017 کے آخر تک اس ڈیم پر کام شروع کرنے جا رہی ہے تاہم اس سلسلہ میں مالی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے اندرونی و بیرونی وسائل کو بروئے کار لانا ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک کی موجودہ مالیاتی صورتحال میں اتنے بڑے منصوبے کو صرف اپنے وسائل سے پورا کرنا بظاہر ممکن نہیں ۔

متعلقہ عنوان :