صوبے میں مردم شماری اگر حکومت ِسندھ اور افسر شاہی کی معرفت کرائی گئی تو پھر بھی دھاندلی ہوگی، ممتاز بھٹو

پیر 19 دسمبر 2016 23:11

میرپور بھٹو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 دسمبر2016ء) سندھ نیشنل فرنٹ کے چیئرمین سردار ممتاز علی خان بھٹو نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سندھ میں مردم شماری اگر حکومت ِسندھ اور افسر شاہی کی معرفت کرائی گئی تو چاہے کوئی فوجی جوان ہی کیوں نہ ان کے ساتھ ہو پھر بھی اتنی ہی دھاندلی ہوگی جتنی ہر الیکشن میں ہوتی رہی ہے سندھ کے افسران کی اکثریت موجودہ دئور حکومت میں لوٹ مار اور جعلسازی کے ماہر ہیں، ان کی ٹیموں میں آکر ایک فوجی جوان شامل ہوگا تو وہ کیا کرسکتا ہے۔

سندھ میں اگر حقیقی مردمشماری کرانی ہے تو پھر اس کام کو مکمل طور پر پاک فوج کے حوالے کرنا ہوگا ورنہ یہاں بڑے دنگے فساد ہونگے۔

(جاری ہے)

سندھ کے افسران سے عوام کا اعتماد اٹھ چکا ہے، اسلئے ان سے کرائی گئی مردمشماری کو کوئی بھی قبول نہیں کرے گا اور ایسی جعلی لسٹوں پر اگر ووٹر لسٹیں بنائی گئی تو وہ بھی مکمل طور پر جعلی ہی ہونگی اور بالآخر اس پوری کارروائی کا سارہ بوجھ عوام پر ہی گرے گا جو زیپلوں کے 8 سالہ دئور اقتدار میں انہوں نے ایسے عذاب بگھتے ہیں جو ابھی برداشت کرنے کی سکت باقی نہیں رہی، آخرکار جو حکومت اور افسر شاہی سندھ بھر میں گندگی کے ڈھیر اور گلیاں گندے پانی کے نالے بنی ہوئی صورتحال سے نہیں نمٹ سکتی تو پھر پوری سندھ میں مردمشماری جیسا بنیادی اور اہم کارناما کیسے انجام دے سکے گی، لہٰذا سندھی جاگو سندھ بچائو۔

متعلقہ عنوان :