وفاقی کابینہ سے مطالبہ کرونگا کہ ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ منظر عام پر لائی جائے۔ پیپلز پارٹی کا کرپشن مخالف مہم چلانا ایسے ہے جیسے بھارت میں بی جے پی مسلمانوں کے حقوق کے لیے مہم چلائے۔ سفاک قاتل کو بنکاک سے اٹھا کر لائے، ہمیں اس کا کریڈٹ ملنا چاہیے۔چوہدری نثارعلی خان

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 20 دسمبر 2016 14:44

اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔20 دسمبر۔2016ء) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہاہے کہ سانحہ بلدیہ فیکٹری کے مرکزی ملزم رحمان بھولا کو بنکاک سے گرفتار کرکے وطن واپس لانے پر وزارت داخلہ اور حکومت کو کریڈٹ دیا جانا چاہیے۔اسلام آباد میں ریپڈ رسپانس فورس اور پولیس اہلکاروں کی پاسنگ آوٹ تقریب سے خطاب میں چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ ہم اس سفاک قاتل کو بنکاک سے اٹھا کر لائے، ہمیں اس کا کریڈٹ ملنا چاہیے۔

ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ وہ باضابطہ طور پر تھائی لینڈ کے وزیر داخلہ کو خط لکھ کرکے تعاون کرنے پر ان کا شکریہ ادا کریں گے۔وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے انسپکٹر جنرل سندھ پولیس اللہ ڈنو خواجہ کو جبری رخصت پر بھیجے جانے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کل ایک انتہائی ایماندار آئی جی کا جو حال ہوا وہ افسوس ناک ہے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا ہمیں جب پتہ چلا تو ہم نے آئی جی سندھ کو پیغام بھیجا لیکن وہ وفاق کے کہنے کے باوجود جبری رخصت پر چلے گئے، اب چاہے وہ زبردستی گئے یا خود سے، کیونکہ انھوں نے سندھ میں ہی رہنا ہے ۔

وزیر داخلہ کا مزید کہنا تھا وہ بہت ایماندار ہیں اور سندھ میں بہت ساری تبدیلی ان ہی کی وجہ سے آئی ہے۔ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ وہ ایبٹ آباد کمیشن کو منظر عام پر لانے کے حق میں ہیں، تاہم اس کا حتمی فیصلہ وزیراعظم نواز شریف کریں گے۔ان کا کہنا تھا میں کابینہ میں یہ مطالبہ ضرور کروں گا کہ ہمیں ایبٹ آباد کمیشن رپورٹ کو منظر عام پر لانا چاہیے ۔

وفاقی وزیرداخلہ نے کہا کہ ڈیڑھ 2 سال میں ایف سی اور رینجرز پر75 ارب روپے خرچ کیے، ماضی میں بم دھماکے ہوتے رہے حکمران عوام کو میٹھی گولیاں دیتے رہے، پولیس کی تربیت کمانڈوز کی طرز پر کی گئی ہے، دہشت گردی کے واقعات میں کچہری کے وکلا بھی شہید ہوئے، ان کا کیا دباو ہوگا جن کے پلے کچھ نہیں، مجھ پر کوئی دباونہیں ضمیر کا دباوہوتو ہو۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ کابینہ میں مطالبہ کروں گا کہ ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ پبلک کی جائے، سرے محل اور محلات ہیں دبئی میں کیا ہم بھول گئے ہیں، جس شخص کی والدہ کانام پانامالیکس پرہے وہ دوسروں پربات کرتاہے، اچھا ہوتاوہ شخص کہتا کہ میری ماں کا کیس بھی سپریم کورٹ میں لے جایا جائے، پیپلز پارٹی کا کرپشن مخالف مہم چلانا ایسے ہے جیسے بھارت میں بی جے پی مسلمانوں کے حقوق کے لیے مہم چلائے۔

اس سے قبل وزیرداخلہ چوہدری نثارنے تقریب سے خطاب کے دوران کہا کہ پولیس میں شامل ہونے والے پاکستان کا مان رکھیں، آپ نے قانون کی پاساداری کرنی ہے، اسلام آباد پولیس میں بہت بہتری آئی لیکن ابھی بھی بہت گنجائش ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اللہ تعالی کی رسی کو مضبوطی سے تھامے رکھواور مجرموں، چوروں کے لیے زمین تنگ کردو، مجھے خوشی ہے آپ اس جہاد میں شامل ہورہے ہیں، ایک جوان سب کچھ بدل سکتا ہے اور وہ تم بھی ہوسکتے ہو، آپ کی ذمہ داری چھوٹی نہیں ہے، آپ کے ہاتھ میں اللہ تعالی نے انصاف کی چھڑی دے دی ہے۔

چوہدری نثار نے کہا کہ آپ نے ہمیشہ حلال کھانا اور انصاف کرنا ہے، میری التجا ہے کہ لوگوں کو انصاف دوگے ، دل میں اللہ کا خوف رکھو گے تو دنیا میں اورآخرت میں بھی فلاح پاو گے، آپ حکومت کے نہیں پاکستان کے ملازم ہیں اور حرام میں برکت اور سکون نہیں بس نیک نیتی اور انصاف میں سکون ہے۔ رینجرزکے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ رینجرزنے پولیس کے ساتھ مل کر اسلام آباد کو پر سکون بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے، اسلام آباد پولیس کو رینجرز کے نوجوانوں کو دیکھ کر اپنا معیار مزید تبدیل کرنا چاہیئے کیونکہ وہ بہترین طرح سے اپنی ذمہ داری سنبھالتے ہیں۔

چوہدری نثارنے کہا کہ مجھے کرائم ریٹ زیرو کے قریب چاہیئے،آپ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لیے تربیت لے چکے ہیں، دہشتگردی کے خلاف جنگ کا پہلا دستہ اسلام آباد پولیس کا ہے۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکار ملک کے ساتھ وفاداری نبھائیں، آپ کی مراعات جتنی بھی ہوں کم ہیں، آپ سینہ سپرہوکر کام کرتے ہیں، آپ نے بہادری اور طاقت سے دہشت گردی کا مقا بلہ کرنا ہے اور میں شہیدوں کے خاندانوں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں جنہوں نے دہشتگردی کا قلع قمہ کیا۔

حکومتیں آنی جانی ہیں، پہلے دھماکے ہوتے رہے، حکومتیں خواب خرگوش کے مزے لیتی رہیں لیکن ہم نے اپنی حکومت میں ہمیشہ عملی کام کیا۔ ان کا کہنا تھا ک حلف میں کہا گیاہے افسران بالا کا حکم مانوں گا، میں نے کبھی ایک نائب قاصد کی بھرتی کی بھی سفارش نہیں کی۔