چوہدری نثار کی ڈکشنری میں اخلاقیات کا کوئی لفظ شامل نہیں، وہ بری طرح ناکام اور مجرم ثابت ہوچکے ہیں-پیپلزپارٹی

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 20 دسمبر 2016 15:01

چوہدری نثار کی ڈکشنری میں اخلاقیات کا کوئی لفظ شامل نہیں، وہ بری طرح ..

کراچی(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔20 دسمبر۔2016ء) وزیر داخلہ چوہدری نثار کی جانب سے پیپلز پارٹی کی لیڈر شپ پر کرپشن کے الزامات پر پی پی رہنماو¿ں نے بھی سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار کی پریس بریفنگ کے بعد ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے رہنما سینیٹر سعید غنی کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار کی ڈکشنری میں اخلاقیات کا کوئی لفظ شامل نہیں، وہ بری طرح ناکام اور مجرم ثابت ہوچکے ہیں، انہوں نے معافی مانگ کر اپنی جیل کی سزا معاف کرائی۔

انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار کے دہشت گردوں کے ساتھ تعلقات ہیں اور وہ دہشت گردوں کے مرنے پر روتے ہیں۔ سعید غنی کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار عوام کو دھوکا دے رہے ہیں، ہمارے دور حکومت میں ہی منی لانڈرنگ کیس میں گرفتاریاں اور تحقیقات شروع ہوئی تھیں، دنیا میں کرپشن اسکینڈل پر نواز شریف کا نام آ رہا ہے اور لندن کی قاضی فیملی شریف خاندان کی منی لانڈرنگ کی گواہ ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاناما لیکس میں بے نظیر بھٹو کا نام شامل نہیں، اگر ان کا نام ہے تو انکوائری بل کو قومی اسمبلی سے منظور کیوں نہیں کرایا گیا۔سندھ کے مشیر اطلاعات مولابخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ ساری عمر بیرون ملک پڑھنے والے نوجوان کے تلفظ پر تنقید وفاقی وزیر کو زیب نہیں دیتی، اب یہ حقیقت عیاں ہوچکی ہے کہ بلاول بھٹو زرداری وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار کے لئے نیا سیاسی خوف بن کرسامنے آئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ کے غصے کی وجہ بھی بجا ہے کیوں کہ اب انہیں حقیقی اپوزیشن کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ مولابخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار گھسے پٹے الزامات دہرانے کے بجائے حقیقت کا سامنا کریں، ان کے انداز سے صاف ظاہر ہو رہا تھا کہ وہ پریشانی کے عالم میں پریس کانفرنس کررہے تھے، ان کی ناکامیاں کھل کر سامنے آچکی ہیں وہ پاناما لیکس کے معاملے کو چھپانے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس کے معاملے پر ہماری حکومت کے ساتھ کوئی ڈیل نہیں ہوئی اور پیپلزپارٹی چوروں کے ساتھ کوئی ڈیل نہیں کرتی۔

متعلقہ عنوان :