ڈاکٹرعاصم حسین کی درخواست ضمانت تفتیشی افسر کی عدم حاضری کے باعث ملتوی

ڈاکٹر عاصم شدید بیمار ہیں،دہشت گردوں کے علاج معالجہ کیس کے بعد امید ہے اس کیس میں بھی ضمانت ملے گی ،لطیف کھوسہ پاناما کسی کیخلاف سیاسی انتقام نہیں بلکہ ملکی مفاد میں ہے، جب بل حکومت کے خلاف پاس ہو تو اسے چاہئے کہ وہ مستعفی ہو جائے،میڈیا سے گفتگو

منگل 20 دسمبر 2016 16:42

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 دسمبر2016ء) سندھ ہائی کورٹ نے سابق وفاقی مشیر پٹرولیم ڈاکٹرعاصم حسین کو طبی بنیادوں پر ضمانت دیئے جانے سے متعلق درخواست کی سماعت تفتیشی افسر کی عدم حاضری کے باعث 26 دسمبر تک ملتوی کردی ہے ۔منگل کو سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس عبدالمالک گدی پر مشتمل دو رکنی بینچ کی عدالت میں ڈاکٹر عاصم کو طبی بنیاد پر ضمانت دینے سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی ۔

عدالت میں تفتیشی افسر کے پیش نہ ہونے کے باعث سماعت ملتوی کردی گئی۔ دوسری جانب ڈاکٹر عاصم کے وکلا کے اسرار پر دوبارہ سماعت شروع کی گئی۔ عدالت میں سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ مقدمے کا تفتیشی افسر نہیں ہے اس لئے ریکارد پیش نہیں کر سکتا ریکارڈ تفتیشی افسر کے پاس موجود ہے جس پر ایڈووکیٹ لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ تفتیشی افسر کی ضرورت نہیں آپ سماعت شروع کریں۔

(جاری ہے)

عدالت میں لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عاصم شدید بیمار ہیں اور میڈیکل بورڈ کی جانب سے سرجری کی تجویز دی جا چکی ہے۔ ڈاکٹر عاصم اس وقت ادارہ امراض قلب میں داخل ہیں۔ عدالت سے استدعا ہے کہ ڈاکٹر عاصم کی طبی بنیاد پر فوری ضمانت منظور کی جائے۔ عدالت نے تفتیشی افسر کی عدم حاضری کے باعث سماعت 26 دسمبر تک کے لئے ملتوی کردی۔ سماعت کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے لطیف کھوہ نے کہا کہ ڈاکٹر عاصم شدید بیمار ہیں۔

دہشتگردوں کے علاج معالجہ کیس میں بھی اس ہی عدالت نے میڈیکل گراؤنڈ پر ڈاکٹر عاصم کی ضمانت منظور کی ہے۔ امید ہے اس کیس میں بھی ضمانت ملے گی ۔انہوںنے کہا کہ پاناما کسی کے خلاف سیاسی انتقام نہیں ہے بلکہ ملکی مفاد میں ہے جب بل حکومت کے خلاف پاس ہو تو حکومت کو چاہئے کہ وہ مستعفی ہو جائے۔