شہید بشیر احمد بلور دہشت‘ بربریت اور ظلم کیخلاف ایک مؤثر آواز تھے،ملک غلام مصطفی

لله

منگل 20 دسمبر 2016 19:45

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 دسمبر2016ء) عوامی نیشنل پارٹی سٹی ڈسٹرکٹ پشاور کے صدر ملک غلام مصطفی نے کہا کہ شہید بشیر احمد بلور دہشت‘ بربریت اور ظلم کیخلاف ایک مؤثر آواز تھے جنہیں 22 دسمبر 2012؁ء کو خاموش کر دیا گیا‘ بشیر بلور بدنی طور پر ہم سے تو جدا ہو گئے لیکن عوام میں مرتے دم تک زندہ اور جاوید رہیں گے‘ بشیر بلور ایک نڈر اور بے باک سیاستدان تھے جس نے اپنی ساری سیاسی زندگی باچا خان اور ولی خان کے حقیقی پیروکار کے طور پر گزاری اور امن کی خاطر اپنی جان کا نذرانہ پیش کر کے یہ ثابت کر دیا کہ اے این پی کے لیڈرز اور ورکرز اپنے ارادوں میں کتنے پختہ اور مضبوط ہوتے ہیں‘ ظلم کیخلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح کھڑے ہو کر ملک کا دفاع کرتے ہیں پاکستان کی سیاست میں شہید بشیر بلور کو جو مقام حاصل ہے بہت سے سیاسی عناصر آج بھی اس کو ترستے ہیں‘ بشیر بلور اور اے این پی کے شہداء نے اس وقت اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے جس وقت بہت سی پارٹیاں مصلحتوں سے کام لیتے ہوئے دہشت گردی کیخلاف آواز اٹھانے کے بھی قابل نہیں رہی تھی‘ پشاور اور صوبے کے دوسرے حصوں میں ہر 24 گھنٹوں کے بعد دھماکہ ہوتا تھا بے پناہ پولیس‘ فوجی‘ سول سوسائٹی کے لوگ اور اے این پی کے عہدیداران شہید ہو رہے تھے اور بہت سی سیاسی جماعتوں کی قیادت گھروں میں چھپ کر بیٹھ گئی تھی‘ دہشت گردی کیخلاف انہیں آواز اٹھانا بھی گوارہ نہیں تھا بلکہ دہشت گردوں کیاتھ دوستیاں نبھا رہے تھے اور موجودہ حکمران دہشت گردوں کیساتھ مذاکرات اور اور ان کو دفاتر دینے کی باتیں کر رہے تھے لیکن اے این پی کا مؤقف واضح تھا کہ دہشت گردوں کا نہ مذہب ہے‘ نہ دین اور نہ ہی کوئی قوم ہے‘ بشیر بلور کی قربانی رائیگاں نہیں گئی‘ بشیر بلور اور اے پی ایس کے بچوں کی قربانیوں کے بعد حکمرانوں کو اپنا مؤقف تبدیل کرنا پڑا اور دہشت گردوں کے خلاف بھرپور جنگ لڑنی پڑی‘ آج کچھ لوگ یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ دہشت گردی ختم کرنے میں انکا اہم رول ہے‘ پاکستان کے عوام بخوبی جانتے ہیں کہ عوامی نیشنل پارٹی نے امن قائم کرنے اور امن کی خاطر اپنی جانوں کی قربانیوں سے بھی دریغ نہیں کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :