ْمو تیا کے پو د ے کو سردیوں میں صرف خشک ہونے سے بچا نے کیلئے پا نی د یا جاتا ہے، ز ر عی ما ہر ین

بدھ 21 دسمبر 2016 12:37

سلانوالی۔21 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 دسمبر2016ء) موتیے کے پودے کوسردیوں میں صرف خشک ہونے سے بچا نے کیلئے پا نی د یا جاتا ہے،ز ر عی ما ہر ین کے مطا بق ا س کے پو د ے ٹھنڈ ے اور متعد ل گر ین ہا ئو س میں ر کھے جا تے ہیں ،ا س کو گر م جگہ پر اور کمر و ں میں بھی ر کھا جا تا ہے اور ا س کے پو د ے کو پا نی د یتے و قت ا س میں منا سب حد تک کھا د ڈ ا ل د یں جو ا س کو تیز ی سے بڑ ھنے میں مد د د یتی ہے ،شروع میں کھا د کی مقد ا ر ز یا دہ ر کھیں پھر ا س کی مقدا ر کم کر کے مکمل آبپا شی کے ساتھ دیں،موتیے کی کا شت کے بعد ا س کو ابتدائی مرا حل میں بڑ ھوتر ی کیلئے پا نی کا فی مقد ا ر میں د ر کا ر ہو تا ہے ،گر میوں میں ا س کو مو سم کی منا سب سے حسب ضرورت پانی د یا جا تا ہے، مو تیے کی افزا ئش کیلئے نیم پختہ شاخوں کی د ا ب لگا ئی جا سکتی ہے جو کہ جڑ ی بناتی ہے ،ا ن کو بہا ر سے گر ما تک ز مین د با د یا جا تاہے، سرد یو ں میں یہ پودے بہت زیا د ہ ز مینی شاخیںبناتے ہیں جو کہ بہار میں کٹنگ کے طور پر استعما ل کی جا سکتی ہے ،ا س پو د ے کا مکمل سا ئز دو سے تین سا ل میں تیا ر کی جا تی ہے، ا س میں پو د ے کا فاصلہ 6سے 8فٹ ہو تا ہے ،قطا ر سے قطار کا فا صلہ ا ڑھا ئی فٹ سے تین فٹ ہو تا ہے ،مو تیا نہا یت مقبو ل تر ین پھو ل ہے ما ر کیٹ میں لا نے کے بعد ا پنی د ل کش خو شبو کی و جہ سے یہ پھو ل ہاتھوں ہا تھ لیے جاتے ہیں ،بڑ ی دو کا نو ں پر ا ن پھو لو ں کو کنٹرو ل در جہ حرا ر ت پر ر کھ ا ن کی تا ز گی بر قرار ر کھی جا تی ہے، پھولوں کو تاز ہ ر کھنے کیلئے سر د خا نے مہیا کیے جاتے ہیں ،مو تیا کے پودے اور ا س کے پھو ل پر سست تیلا کے حملے سے محفوظ ر کھنے کیلئے اس پر منا سب ز ہر کا سپر ے کیا جا سکتا ہے ،سر د یو ں میں اسے کو رے سے بچانا بہت ضرور ی ہے۔

متعلقہ عنوان :