شا م ،بشار الاسد کی فوج کا حلب پرمکمل قبضے کا دعویٰ

شہر میں مکمل طور پر امن وامان کے قیام کا اعلان،محصورین شہریوں اور باغیوں کا آخری قافلہ بھی حلب سے روانہ،شام کے 15 دیہات اب بھی محاصرے میں ہیں۔ محصورین تک امداد پہنچانا ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے ، اقوام متحدہ

جمعہ 23 دسمبر 2016 13:21

حلب (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 دسمبر2016ء) شام کی سرکاری فوج نے ملک کے دوسرے بڑے شہر حلب کا مکمل کنٹرول حاصل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ دوسری جانب سرکاری ٹی وی کے مطابق مشرقی حلب سے باغیوں اور محصور شہریوں کا آخری قافلہ بھی شہر سے باہر روانہ ہوگیا ہی. العربیہ ڈاٹ نیٹ کیمطابق فوج کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حلب میں اب مکمل طور پر امن وامان کے قیام کا اعلان کیا گیا ہے۔

درایں اثنائ شام کے لیے اقوام متحدہ کے امن مندوب اسٹیفن دی میستورا نے خبردار کیا ہے کہ اگر شامی حکومت اور اپوزیشن کے درمیان امن تصفیہ نہیں ہوتا تو ادلب شہر دوسرا حلب ثابت ہوگا۔دی میستورا کا کہنا تھا کہ شام کے 15 دیہات اب بھی محاصرے میں ہیں۔ محصورین تک امداد پہنچانا ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے۔

(جاری ہے)

آج کا دن حلب سے شہریوں اور حکومت مخالف جنگجوؤں کے انخلائ کا فیصلہ کن دن دن ہے۔

عراق کے سرکاری ٹی وی پرنشر ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مشرقی حلب سے شہریوں اور جنگجوؤں کا آخری قافلہ بھی ادلب روانہ ہوگیا ہے۔شامی فوج کی طرف سے پورے حلب پرکنٹرول کے دعوے پرمبنی یہ اعلان ایک ایسے وقت میں کیا گیا جب مشرقی حلب سے انخلاء کے معاہدے کے تحت باغیوں کا آخری قافلہ بھی شہر سے باہر نکل گیا ہے۔ حال ہی میں روس،ایران اور ترکی نے حلب میں محصور شہریوں اور باغیوں کو محفوظ راستہ دینے کے ایک معاہدے سے اتفاق کیا تھا۔انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ریڈ کراس کے مطابق مشرقی حلب سے 34 ہزار افراد کو نکالا گیا ہے۔