وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر کی زیر صدارت آزاد کشمیر کابینہ کا اجلاس، کنٹرول لائن پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ کی مذمت

عالمی برادری سے بھارت کی جانب سے نہتے شہریوں، خواتین، سکول کے بچوں کو نشانہ بنانے کا نوٹس لینے کا مطالبہ

جمعہ 23 دسمبر 2016 17:08

مظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 دسمبر2016ء) آزاد جموں وکشمیر کابینہ کا اجلاس جمعہ کے روز وزیر اعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر راجہ محمد فارو ق خان کی صدارت میں منعقد ہوا ۔اجلاس میں کابینہ کے اراکین، چیف سیکرٹری اور سیکرٹریز حکومت نے شرکت کی ۔ اجلاس میں متعدد قراردادیں متفقہ طورپر منظور کی گئیں ۔قراردادوں میں کہاگیا کہ کابینہ کا یہ اجلاس بھارتی فوج کی جانب سے کنٹرول لائن پر بلااشتعال فائرنگ کی شدید مذمت کرتا ہے جس میں چالیس شہری شہید ہوئے ،بھارتی فائرنگ کی زد میں مسافر بس سمیت ایک سکول وین بھی آئی۔

اجلاس بھارتی فائرنگ سے شہید ہونے والے شہریوں ، پاک فوج کے افسر اور جوانوں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہے جنہوں نے سبز ہلالی پرچم کی سربلندی کے لیے اپنی جان قربان کی ۔

(جاری ہے)

اجلاس عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ بھارت کی جانب سے نہتے شہریوں ،خواتین اور سکول کے بچوں کو نشانہ بنانے کا نوٹس لے ۔اجلاس عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ جنوبی ایشیاء کے لیے انتہائی خطرے کی علامت مودی ڈاکٹرین جو خطے میں دہشت گردی کی بنیاد ہے کو روکنے کے لیے عملی اقدامات اٹھائیں ورنہ خطہ پائیدار امن سے محروم رہے گا ۔

قرارداد میں کہا گیا کہ اجلاس قائد پاکستان میاںمحمد نواز شریف کی جانب سے بھارتی فوج کی فائرنگ سے کنٹرول لائن پر شہید ہونے والے شہریوں کے خاندانوںاور گھر بار چھوڑنے والے متاثرہ خاندانوں کے لئے فوری طو رپر ساڑھے دس کروڑ کی خطیر رقم کی منظوری اور تقسیم پر ان کا شکریہ ادا کرتا ہے ،جناب وزیر اعظم پاکستان محمد نواز شریف کی فوری توجہ سے متاثرہ خاندانوں کو فوری ریلیف ملا جو کشمیری عوام کے ساتھ ان کی محبت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

اجلاس وزیر اعظم پاکستان کو اس فوری ریلیف پیکیج پر خراج تحسین پیش کرتا ہے ۔وزیرا عظم پاکستان کے ریلیف پیکیج نے ان خاندانوں میں امید کے چراغ روشن کر دئیے ہیں جن کے پیارے بھارتی فائرنگ کی نذر ہو گئے ۔نقل مکانی کرنے والے افراد مشکلات کا شکار تو ہیں مگر ان کے جذبے کو شکست نہیں دی جا سکتی وہ پاکستان کیلئے بڑی سے بڑی قربانی دینے کیلئے پہلے سے زیادہ تیار اور مستعد ہیں ۔

قرارداد میں کہا گیا کہ کابینہ کا یہ اجلاس وزیراعظم پاکستان محمد نواز شریف کی جانب سے مسئلہ کشمیر کو انتہائی جرات مندانہ انداز اور ماہرانہ سفارت کاری سے دنیا بھر میں اجاگر کرنے کو سراہتا ہے ،وزیر اعظم پاکستان کی جانب سے کشمیریوں کی سیاسی،سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھنے کا عزم ،مقبوضہ کشمیر میں زخمی کشمیریوں کے لیے دنیا کے کسی بھی ملک میں علاج معالجے کے اخراجات برداشت کرنے کی پیشکس اور اقوام متحدہ سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لینے کے مطالبہ جیسے بروقت اقدامات ہیں جن سے مسئلہ کشمیر ایک مرتبہ پھر دنیا بھر میں توجہ کا مرکز بن چکا ہے۔

قرارداد میں کہا گیا کہ کابینہ کا یہ اجلاس سی پیک کے افتتاح پر وزیرا عظم پاکستان کو مبارک باد پیش کرتا ہے۔پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے لیے مسلم لیگ ن نے قائد میاں محمد نواز شریف کے ترقی پسند ویژن کی بدولت جو منازل طے کی ہیں وہ جنوبی ایشیاء میں ایک مثال بنتی جارہی ہیں ، سی پیک نے پاکستان کو دنیا بھر میں مرکز نگاہ بنا دیا ہے جس کے معاشی،اقتصادی اور جغرافیائی فوائد سے پورا خطہ مستفید ہو گا ۔

اجلاس آزادکشمیر کو سی پیک کے منصوبوں سے مستفید اور ثمرآور بنانے پر وزیر اعظم پاکستان کا شکریہ ادا کرتا ہے اور اس توقع کا اظہار کرتا ہے کہ اس سے آزاد خطہ میں ترقی کا نیا انقلاب آئے گااورکابینہ کا یہ اجلاس پاک فوج کے نئے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کو دنیا کی بہترین فوج کی کمان سنبھالنے پر مبارک باد پیش کرتا ہے ،اجلاس جنرل زبیر محمود حیات کو چئیرمین جائنٹ چیفس آ ف سٹاف کا منصب سنبھالنے پر بھی مبارک باد پیش کرتا ہے ۔

اجلاس کنٹرول لائن پر بھارتی فوج کی فائرنگ کا بھرپور جواب دینے اور سرزمین آزاد ریاست جموں وکشمیر کے انچ انچ کے تحفظ پر پاک فوج کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتے ہوے اس عزم کا اظہار کرتا ہے کہ پوری کشمیری قوم پاک فوج کی پشت پر ہے ۔اجلاس باوقار انداز میں اپنی سروس پوری کرنے پر پاک فوج کے سابق سربراہ جنرل راحیل شریف کو مبارک باد اور ملک کے لیے ان کی خدمات پر انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہے ۔

قرارداد میں کہا گیا کہ اجلاس کل جماعتی حریت کانفرنس کے قائدین سید علی گیلانی ،میرواعظ عمر فاروق ،سید شبیر احمد شاہ ، آغاحسن بڈگامی ،یسین ملک سمیت کئی دوسرے کشمیری رہنمائوں اور افرادکی نظربندیوں کی شدید مذمت کرتا ہے ،اجلاس عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ کشمیری قائدین کی رہائی کے لیے بھارت پر دباو ڈالے ،اجلاس یٰسین ملک کی گرتی ہوئی صحت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتا ہے ۔

اجلاس فریدہ بہن جی اور محترمہ آسیہ اندرابی کے خلاف بھارتی فوج کے پرتشدد اقدامات کی مذمت کرتے ہوے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ بھی کرتا ہے ۔اجلاس حریت قائدین کے جذبہ آزادی کوسلام عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کو یقین دلاتا ہے کہ آزادجموں وکشمیر کی حکومت اور سیاسی قیادت ان کی ہر کال پر لبیک کہنے کیلئے تیار ہے اوراجلاس بھارت کی طرف سے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی اور یکطرفہ طور پر دریائوں پر بندوں کی تعمیر پر تشویش کا اظہار کرتا ہے اور شدید مذمت کرتا ہے۔

قرارداد میں کہا گیا کہ اجلاس وزیر اعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان کی جانب سے یورپی ممالک کے دورے کے دوران مسئلہ کشمیر کو نئے انداز میں بھرپور انداز میں اجاگر کرنے پر ان کی قائدانہ صلاحیتوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہے ۔وزیر اعظم نے مختصر وفد کے ہمراہ دورہ کر کے جو مثال قائم کی وہ ریاست کی تاریخ میںایک روشن مثال ہے۔اجلاس ایک شفاف پبلک سروس کمیشن کی تشکیل اور این ٹی ایس کے نفاذپر بھی وزیراعظم کو مبارک باد پیش کرتا ہے۔

اجلاس راجہ فاروق حیدرکی جانب سے گڈ گورننس، مظلوم کا ساتھ دینے ،انصاف اور میرٹ پر ان کے عزم صمیم پر بھرپور انداز میں کاربند رہتے ہوئے ان کی قیادت میں ریاست کو ایک شفاف طرز حکومت دینے کا عزم کرتا ہے ۔ کابینہ کے ارکان اپنے قائد کے ویژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے اپنی تمام تر توانائیاںبروئے کار لانے کے عزم کا اظہار کرتے ہیں اورکابینہ کا یہ اجلاس کابینہ میں نئے شامل ہونے والے وزراء کو مبارکباد پیش کرتا ہے اور خوش آمدید کہتا ہے۔ ان سے امیداور توقع رکھتا ہے کہ وہ آزاد خطہ میں گڈ گورننس کے قیام اور خطہ کی تعمیر و ترقی میں اپنا بھرپور اور جاندار کردار ادا کریں گے ۔