ْ پاکستان اور ازبکستان کو معاشی اور تجارتی شعبوں میں تعاون میں اضافہ کیلئے کوششیں کرنے اور باہمی تجارت سے بھرپور فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے،پاکستان سی پیک میں ازبکستان کی شمولیت اور گوادر کی بندرگاہ سے فوائد کا منتظر ہے

وزیراعظم محمد نوازشریف کی ازبکستان کے نائب وزیراعظم سے گفتگو

ہفتہ 24 دسمبر 2016 00:25

․ اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 دسمبر2016ء) وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور ازبکستان کو معاشی اور تجارتی شعبوں میں تعاون میں اضافہ کیلئے کوششیں کرنے اور باہمی تجارت سے بھرپور فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے یہ بات جمعہ کو یہاں وزیراعظم ہائوس میں ازبکستان کے نائب وزیراعظم اوگبک روزی کولوف کے ساتھ ملاقات کے دوران بات چیت کرتے ہوئے کہی۔

ازبک وفد کے دورہ پاکستان کا خیر مقدم کرتے ہوئے وزیراعظم نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ان کے اس دورے سے دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات میں اضافہ ہو گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ازبکستان کی شاندار سالانہ معاشی ترقی اور توانائی کے بھرپور وسائل اور پاکستان کی وسیع صنعتی اور زرعی بنیاد دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعاون میں اضافہ کیلئے ایک مثالی ماحول فراہم کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے شوکت مرزی یویوف کو جمہوریہ ازبکستان کا صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دی۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے ازبکستان کے ساتھ قریبی، دوستانہ اور برادرانہ تعلقات ہیں اور دونوں ممالک مشترکہ تاریخی، مذہبی اور ثقافتی رشتوں میں جڑے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے دو طرفہ تعلقات کو باہمی مفید تعاون کی بنیاد پر نئی بلندیوں پر لیجانا چاہتے ہیں۔

پاکستان ازبکستان کے ساتھ تمام شعبوں بالخصوص معاشی، توانائی کیلئے تعاون، روابط اور انسانی وسائل کی ترقی کے شعبوں میں تعلقات کو مزید وسعت دینا چاہتا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ دونوں ممالک کو تجارت، سرمایہ کاری، اشیاء کی آزادانہ نقل و حمل اور سروسز میں سہولت کیلئے تجارتی پالیسیوں میں مناسب اصلاحات لانا ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کو خطہ میں بالخصوص چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور کے پیش نظر تجارتی صلاحت سے استفادہ کیلئے مشترکہ مربوط حکمت عملی اختیار کرنا ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں مشترکہ کمیشن کی بحالی اور پاکستان ازبکستان جوائنٹ بزنس کونسل قائم کرنا ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سی پیک میں ازبکستان کی شمولیت اور گوادر کی بندرگاہ سے فوائد کا منتظر ہے۔ وزیراعظم نے زرعی مشینری کے شعبہ میں تعاون کیلئے ازبکستان کی ٹھوس تجاویز کا خیر مقدم کیا جن کا اس وقت وزارت تجارت اور وزارت نیشنل فوڈ سیکورٹی جائزہ لے رہی ہے۔

ازبک نائب وزیراعظم نے اپنے اور اپنے وفدکے پرتپاک استقبال پر اظہار تشکر کیا اور کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان بھرپور تجارتی مواقع سے فائدہ اٹھانے کیلئے ضروری اقدامات کریں۔ ازبکستان کے نائب وزیراعظم نے وزیراعظم محمد نوازشریف کو ازبک صدر کی جانب سے ازبکستان کے دورے کی دعوت بھی دی جسے وزیراعظم نے قبول کر لیا۔