محمود خان اچکزئی ہوش کے ناخن لیں ، افغانستان کی بجائے پاکستان کے مفاد کوترجیح دیں ،سردار مابت خان محمدحسنی

کئی دہائیوں سے افغان مہاجرین کی میزبانی کی ، رہنے کو گھر، روزگار،عزت اور تمام سہولیات دیں ،اب باعزت وطن واپس روانہ کیا جائے،قبائی رہنما ء

جمعہ 23 دسمبر 2016 23:29

دالبندین(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 دسمبر2016ء) ممتاز قبائلی و سیاسی رہنماء سردار مابت خان محمدحسنی نے پشتونخوامیپ کے چیئرمین محمودخان اچکزئی کی افغانیوں کو پاکستانی شہریت دینے کے بیان پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موصوف ووٹوں کی لالچ میں پاکستان کی بقاء اور سلامتی کا سودا کرنا چاہتے ہیں جسے محب وطن پاکستانی کبھی قبول نہیں کریں گے۔

انہوںنے سعودی عرب سے جاری کردہ اپنے ایک مذمتی بیان میں کہا کہ محمود خان اچکزئی ہوش کے ناخن لیں اور افغانستان کی بجائے پاکستان کے مفاد کوترجیح دیں کیونکہ ان کی شناخت، سیاست اور آن بان پاکستان کی وجہ سے ہے ۔ انہوںنے کہا کہ پاکستان نے کئی دہائیوں سے افغان مہاجرین کی میزبانی کی انھیں رہنے کو گھر، رزگار،عزت اور تمام سہولیات دیں لیکن اس کے باوجود چند احسان فراموش افغان مہاجرین نے اس مملکت خداداد میں دہشت گردی اور منشیات فروشی کا بازار گرم کرکے 80 ہزار سے زائد پاکستانیوں کو شہید اور لاکھوں نوجوانوں کو نشے کی لت میں مبتلا کروایا جبکہ افغانستان میں پاکستان کے جھنڈے جلائے گئے ، کیا یہی پاکستانیوں کی میزبانی کا بدلہ ہی انہوںنے کہا کہ پاکستان کی عسکری قیادت اورسیاسی جماعتوں نے یہ متفقہ فیصلہ کرلیا ہے کہ اب افغان مہاجرین کو باعزت وطن واپس روانہ کیا جائے گا جس پر جلد از جلد عملدرآمد کی ضرورت ہے کیونکہ افغان مہاجرین کی وجہ سے پوراملک اور بلوچستان سمیت ضلع چاغی بہت زیادہ متاثر ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے وفاقی حکومت اور تمام سیاسی جماعتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ محمود اچکزئی کے غیر آئینی اور بلاجواز بیان کا سختی سے نوٹس لے کر بھرپور ردعمل کا اظہار کریں ۔