فاٹا کو صوبے میں ضم کرنے میں تاخیری حربے پختونوں کے مفادات کے منافی ہیں۔ فاٹا کے غیور پختونوں نے دہشتگردی کے خلاف بے پناہ قربانیاں دی ہیں،عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر امیر حیدر خان ہوتی

ہفتہ 24 دسمبر 2016 19:20

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24 دسمبر2016ء) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر امیر حیدر خان ہوتی نے کہا ہے کہ فاٹا کو صوبے میں ضم کرنے میں تاخیری حربے پختونوں کے مفادات کے منافی ہیں۔ فاٹا کے غیور پختونوں نے دہشتگردی کے خلاف بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔ ان کے تعلیمی تسلسل اور معیشت کو بے پناہ نقصان پہنچا ہے۔ آج فاٹا کے غیور پختون ملک کے کونے کونے میں بدترین حالات کی وجہ سے عارضی رہائش پذیر ہیں۔

فاٹا کو صوبے میں ہونے اور 2018 کے الیکشن سے پہلے صوبائی اسمبلی میں نمائندگی یقینی بنانے کیلئے فوری طور پر فیصلے ناگزیر ہو چکے ہیں۔ اے این پی فاٹا کے غیور پختونوں کے جائز مطالبے کو بھی عملی جامہ پہنانے کیلئے ہر فورم پر موثر آواز اُٹھائے گی۔ اُنہوں نے کہا کہ فاٹا کو صوبے میں ضم کرنے کے فیصلے میں مصنوعی رکاوٹیں ناقابل برداشت ہیں۔

(جاری ہے)

اُنہوں نے کہا کہ فاٹا کے انضمام کے فیصلے میں رکاوٹیں ڈالنے والوں کو فاٹا کے غیور عوام کبھی معاف نہیں کرینگے۔

فاٹا کی محرومیوں اور پسماندگی کو دیکھتے ہوئے تمام مذہبی اور سیاسی جماعتوں سے توقع کی جاسکتی ہے کہ وہ انسانی حقوق کی بنیاد اس فیصلے کو جلد از جلد یقینی بنانے کی خاطر رکاوٹیں اور مشکلات ڈالنے کی بجائے راہ ہموار کریں۔ اُنہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت بغیر کسی جواز بلا تاخیر انضمام کے فیصلے کو یقینی بنائیں۔ امیر حیدر خان ہوتی نے کہا کہ فاٹاکے صوبے میں انضمام کے بعدخیبر پختونخوا آبادی اور جغرافیہ کے لحاظ سے پختونوں کا بہت بڑا صوبہ بن جائیگا۔

اُنہوں نے کہا کہ دہشتگردی نے پختونوں کو تباہ کر کے رکھ دیا ہے۔ اس فیصلے سے پختونوں کے زخموں پر مرہم رکھنے میں مدد ملے گی۔ سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ انضمام کے فیصلے سے فاٹا کے غیور عوام میں خوشی کی ایک لہر دوڑ جائیگی اور ترقی کے ایک نئے سفر کا آغاز ہو گا۔

متعلقہ عنوان :