سابق بھارتی وزیر خارجہ نے کشمیر پر مذاکرات کی حمایت کردی

کشمیرپرمذاکرات شروع کرنے کا بہترین وقت ہے،کشمیری محسوس کررہے ہیں کہ ان سے غداری کی گئی،جتنے زیادہ گروہوں کومذاکرات میں شامل کیا جائیگا،اسی قدرکامیابی کاامکان ہے، کشمیرمیں صورتحال انتہائی غیرمستحکم ہے، مذاکرات میں حریت کانفرنس کوبھی شامل کیاجائے، واجپائی دورمیں شروع کیے گئے ڈائیلاگ کاعمل بحال ہونا چاہیے سابق بھارتی وزیر خارجہ یشونت سنہا کا انٹرویو

اتوار 25 دسمبر 2016 13:40

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 دسمبر2016ء) سابق بھارتی وزیر خارجہ یشونت سنہا نے کشمیر پر مذاکرات کی حمایت کر تے ہوئے کہا ہے کہ کشمیرپرمذاکرات شروع کرنے کا یہ بہترین وقت ہے، جتنے زیادہ گروہوں کومذاکرات میں شامل کیا جائیگا،اسی قدرکامیابی کاامکان ہے۔معروف بھارتی اخبار ’’دی ہندو‘‘ کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں یشونت سنہا کا کہنا تھاکہ کشمیرپرمذاکرات شروع کرنے کا یہ بہترین وقت ہے، جتنے زیادہ گروہوں کومذاکرات میں شامل کیا جائیگا،اسی قدرکامیابی کاامکان ہے۔

انکاکہناتھاکہ کشمیرمیں صورتحال انتہائی غیرمستحکم ہے، مذاکرات میں حریت کانفرنس کوبھی شامل کیاجائے۔سابق وزیرخارجہ نے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری محسوس کررہے ہیں کہ ان سے غداری کی گئی،آج کشمیرکی صورتحال1990،2008 اور2010 سے یکسر مختلف ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ کشمیریوں پر پیلٹ بلٹس استعمال کی گئیں جو کسی بھی ملک میں عوام پرنہیں چلائی گئیں،کوئی چھوٹی سی بھی بات پھر سے جذبات کو بھڑکا سکتی ہے۔

یشونت سنہا کا کہناتھاکہ پہلے کشمیر میں مظاہرے غصہ نکالنے کے لیے کیے جاتے تھے،اس باروہاں مظاہروں میں بھارت سے نفرت کا اظہار کیاجارہاہے،کشمیری نوجوانوں کے ذہنوں میں راسخ ہوگیا کہ بھارت نے کشمیرپرقبضہ کیاہواہے۔سابق بھارتی وزیر خارجہ نے مطالبہ کیا کہ واجپائی دورمیں شروع کیے گئے ڈائیلاگ کاعمل بحال ہونا چاہیے۔