ڈی جی ریسکیوپنجاب ڈاکٹر رضوان نصیر کی یو ایس ایڈ اور این ڈی ایم اے کو پانچویںپی ای ای آر کورس کے انعقاد پر مبارکباد

ایسے تربیتی پروگرامز سے پاکستان کی ایمرجنسی سروسز کی کوالٹی اور سٹنڈرڈز میں بہتری آئے گی ‘ڈی جی ریسکیو ڈاکٹر رضوان نصیر

اتوار 25 دسمبر 2016 17:50

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 دسمبر2016ء) ڈائریکٹر جنرل پنجاب ایمرجنسی سروس(ریسکیو 1122 ) ڈاکٹر رضوان نصیر نے یو ایس ایڈ اور نیشنل ڈزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کا ریسکیو 1122میں ایمرجنسی ریسپانس میں بہتری کے پانچویں پروگرام کے آغاز پر اُنہیں مبارکباد دی ۔ انہوں نے کہا کہ ایسے پروگرامز سے ملک کی ایمرجنسی سروسز کے ریسپانس ، کوالٹی اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں میں بہتری آئے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایمرجنسی سروسز اکیڈمی کے دورے کے دوران کیا جہاں پانچواں پیر پروگرام جاری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ٹریننگ ہماری سروس کی ریڑھ کی ہڈی جبکہ آپریشنز ہمارا چہرہ ہیں اس لیے سروس کے معیار اور پیشہ ورانہ تربیت پر کسی بھی طرح سے سمجھوتا نہیں کیا جاسکتا۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق پاکستان میں پی ای ای آر پروگرامز کو 2006میں متعارف کرایا گیا جبکہ اس کا باقائدہ آغاز 2007میں ہوا۔

ان پروگرامز کا دوسرا فیز 2007-2009میں ، تیسرا فیز 2009سے 2014جبکہ چوتھے فیز کا آغاز 2015میں ہوا۔ پروگرامز کے تحت پنجاب ایمرجنسی سروس میڈیکل فرسٹ ریسپانڈر ، کولیپسڈ سٹرکچر سرچ اینڈ ریسکیو ، ٹریننگ فار انسٹرکٹر ز (TFI)، اور دیگر کورسز کا کامیابی سے انعقاد کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان پروگرامز کا مقصد سانحات سے موثر انداز میں نبرد آزما ہونے کے لئے ایمرجنسی سروسز کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں میں نکھار لانا ہے۔

ڈی جی ریسکیو پنجاب ڈاکٹر رضوان نصیر نے کہا کہ اب تک 147میڈیکل فرسٹ ریسپانڈرزگریجویٹ ، 114سی ایس ایس آر، کیڈرے کے 126، اور 70لوگ انسٹرکٹرز ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کو اب ادارتی سطح پر لاگو کیا گیا ہے اور دیگر صوبوں سے 220افراد کو بھی تربیت فراہم کی گئی ہے۔ ڈاکٹر رضوان نصیر نے کہا کہ ریسکیو 1122نے ایمرجنسی ریسپانس میں بہتری لانے کے لئے یو ایس ایڈ کے چوتھے مرحلے کا پروگرام شروع کردیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں سانحات کی لمبی تاریخ ہے جن میں خیبر پختونخواہ اور کشمیر میں 2005کا زلزلہ، 2008میں بلوچستان میں زلزلہ، 2007میں یمین سائیکلون ، سیلابوں کی بہتات، خشک سالی، لیڈ سلائیڈنگ، دریائی کٹائو، شہری اور جنگلاتی آتشزدگی، صنعتی اور ٹرانسپورٹ کے حادثات، سول تنازعات، اورکمیونیٹیز کا اندرونی انخلاء جیسے سانحات شامل ہیں۔

انوہں نے مزید کہا کہ قدرتی و انسانی سانحات سے موثر انداز میں نبرد آزما ہونے کے لئے ہمیں ادارتی سطح پر ڈزاسٹرز کے کورسز کو اپنا نا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ریسکیو 1122نے سانحات پر موثر انداز میں ریسپانڈ کرنے کیلئے یو ایس ایڈ اور نیشنل ڈزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے تعاون سے PEERپروگرام کا آغاز کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان پروگرامز کے پارٹنرز میں ریسکیو 1122، اے ڈی پی سی، یو ایس ایڈ، این ایس ای ٹی، اے آرسی، این ڈی ایم اے ، آرمی، وزارتِ صحت، ہیلتھ سروسز اکیڈمی اور دیگر ادارے شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :