بنوں،شمالی وزیرستان درپہ خیل قبیلے کے مشران کا بچوں کے ہمراہ مطالبات کے حق میں مظاہرہ

اتوار 25 دسمبر 2016 19:01

بنوں(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 دسمبر2016ء) شمالی وزیرستان درپہ خیل قبیلے کے مشران نے بچوں سمیت مطالبات کے حق میں مظاہرہ کیا ہے آپریشن ضرب عضب کے دوران مسمارشدہ 6سو گھروںکو اپنی جگہ پر تعمیر اور واپسی عمل میں تیزی لائی جائے مطالبات کی عدم منظوری کی صورت میں 2 جنوری سے احتجاج کا دائرہ پشاور اور اسلام آباد تک بڑھانے کی دھمکی دیدی شمالی وزیر ستان کے علاقہ ڈنڈے درپہ خیل کے مشران قاری رومان ،ملک مصباح اللہ ،سید ایوب ،ملک رسول اکبر ،شیر محمد خان ،ملک محمد دراز خان اور دیگر نے بنوں پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میرانشاہ بازار میں واقع ہمارے 600گھروں کو مسمار کیا جا رہا ہے جس پر پولیٹیکل انتظامیہ ہمیں اعتماد میں نہیں لیا جا رہا ہے اب خدشہ ہے کہ ہمارے گھروں کی اراضی پر دکانیں اور مارکیٹیں تعمیر کی جا رہی ہیں جو کہ ظلم اور زیادتی کے مترادف ہے انہوں نے کہا کہ شمالی وزیرستان کے اکثر علاقوں کی واپسی کا عمل مکمل ہو چکاہے لیکن ہمیں ابھی تک سزا دی جا رہی ہے ہم ڈنڈے درپہ خیل کے متاثرین کو واپسی کے ٹوکن بھی دئے جا چکے ہیں لیکن واپسی کے عمل تاخیر خربے استعمال کئے جا رہے ہیں جس کی وجہ سے متاثرین میں شدید تشویش پائی جا رہی ہے انہوں نے الزام لگایا کہ ہمارے گھروں کو بغیر کسی وجہ کے گرایا جا رہا ہے اور گھروں سے سامان بھی لوٹا جا رہاہے جس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں اور گورنر خیبر پختونخوا اور کور کمانڈر سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس سلسلے کو فوری روکے اور ہمیں اپنے گھروں کو واپس بھیجوانے کے لئے واپسی کا شیڈول کو ممکن بنایا جائے انہوں نے دھمکی دی کہ اگر2جنوری تک ہمیں واپس نہ بھیجا گیا اور گھروں کی مسماری ختم نہ کی گئی تو ہم پشاور میں گورنر ہائوس کے سامنے احتجاجی دھرنا دیں گے اور یہ درھرنا اس وقت تک جاری رہے گا جب تک ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کئے جاتے۔

متعلقہ عنوان :