دیا میر بھاشا ڈیم پر عالمی مالیاتی اداروں کے تحفظات، حکومت نے نظریں بروتھا ڈیم پر جما لیں

وزارت خزانہ کی دیا میر بھاشا ڈیم کیلئے پی ایس ڈی پی کے ذریعے فنڈزکے اجراء سے معذرت

اتوار 25 دسمبر 2016 19:02

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 دسمبر2016ء) دیا میر بھاشا ڈیم پر ورلڈ بینک اور ایشیائی ڈویلپمنٹ بنک کی جانب سے امداد دینے کے تحفظات کے بعد حکومت نے اپنی نظریں بروتھا ڈیم پر جما لیں جبکہ وزارت خزانہ نے دیا میر بھاشا ڈیم کے لئے پی ایس ڈی پی کے ذریعے فنڈزکے اجرا ء سے معذرت کر لی۔ تفصیلات کے مطابق ورلڈ بینک اور ایشیائی ڈویلپمنٹ بنک نے دیامیر بھاشا ڈیم کے لئے 14ملین ڈالر کے فنڈز جاری کرنا تھا لیکن منصوبے کی بھارت سے این او سی نہ لینے پر دونوں بنکوں نے فنڈز کی فراہمی سے معذرت کر لی ہے اور حکومت نے دیامیر بھاشا ڈیم کو مکمل کرنے کے لئے غازی بروتھا ڈیم کو سامنے رکھ لیا ہے تاکہ میگا منصوبے کو مکمل کیا جا سکے۔

جبکہ وزیراعظم پاکستان کے بھی منصوبے کو مکمل کرنے کے لئے پی ایس ڈی پی کے ذریعے فنڈز جاری کرنے کا کہا ہے لیکن ذرائع کا کہنا ہے کہ اس طرح یہ منصوبہ مکمل نہ ہو پائے گا اور منصوبے کا پی سی ون ریکارڈ ترین سطح پر پہنچ جائے گا بلکہ وزارت پانی و بجلی حکام نے واپڈا سے بھی کہا ہے کہ وہ اس منصوبے کو پرائیویٹ طور پر مکمل کر لیں تاکہ منصوبہ جلد مکمل ہو سکے لیکن تاحال واپڈا حکام بھی میگا منصوبے کو مکمل کرنے میں کوئی سنجیدہ نظر نہیں آئے جس کی بری وجہ منصوبے کی بڑی لاگت ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق حکام نے فیصلہ کیا ہے کہ دیامیر بھاشا ڈیم کو مکمل کرنے کے لئے غازی بروتھا ڈیم پر رقم لی جائے اور اس رقم کو پھر دیا میر بھاشا ڈیم پر خرچ کیا جائی۔( علی/شاہد عباس)

متعلقہ عنوان :