عدالتوں نے کبھی انصاف نہیں دیا،کیاسوموٹو ہمارے لیے ہیں؟بلاول بھٹو

نوازشریف نے سپریم کورٹ پرحملہ کروایالیکن کلین چٹ دیدی گئی،اصغرخان کیس اورشہیدبے نظیربھٹوکے قتل کافیصلہ آج تک کیوں نہ کیاگیا؟میاں صاحب محترمہ نے آپکی بیٹی کیخلاف زبان استعمال کرنے پرپارٹی رہنماء کوفارغ کردیا،نوازلیگ کی حکومت ہرمحاذپرناکام ہوگئی ہے،کوئٹہ کمیشن کی رپورٹ میں میری باتیں سچ ثابت ہوئیں،چارمطالبات نہ ماننے پرحکومت کیخلاف لانگ مارچ کی تیاری کر ینگے،چیئرمین پیپلزپارٹی کا شہیدمحترمہ بے نظیربھٹوکی برسی سے خطاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 27 دسمبر 2016 17:05

عدالتوں نے کبھی انصاف نہیں دیا،کیاسوموٹو ہمارے لیے ہیں؟بلاول بھٹو

گڑھی خدابخش(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔27دسمبر2016ء) :پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری نے کہاہے کہ عدالتوں نے کبھی ہمیں انصاف نہیں دیا،کیاسوموٹوصرف ہمارے لیے ہے؟ نوازشریف نے سپریم کورٹ پرحملہ کروایا توکلین چٹ دی گئی،اصغرخان کیس اور شہیدبے نظیربھٹوکے قتل کافیصلہ آج تک کیوں نہ کیاگیا؟میاں صاحب آپ نے شہیدمحترمہ کو عدالتوں میں گھسیٹا لیکن جب ایک لیڈرنے آپ کی بیٹی کے خلاف زبان استعمال کی توبے نظیرفارغ کردیا لیکن آپ نے وزیربنالیا،چارمطالبات نہ ماننے پرحکومت کیخلاف لانگ مارچ کی تیاری کرینگے،میں پیپلزپارٹی کونئے اندازسے منظم کرناچاہتاہوں،نوازلیگ کی حکومت ہرمحاذپرناکام ہوگئی ہے،سپریم کورٹ کی کوئٹہ کمیشن کی رپورٹ میں میری باتیں ثابت ہوگئی ہیں۔

انہوں نے گڑھی خدابخش میں محترمہ بے نظیربھٹوشہیدکی برسی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بے نظیربھٹووہ بہادرخاتون تھیں ۔

(جاری ہے)

جس کے باپ کوپھانسی سے دی جائے،بھائیوں کوقتل کردیاگیاہو،جس کی ماں کولاٹھیاں مارکرزخمی کیاجائے،خاوندکو11سال جیل میں رکھا جائے۔سینکڑوں جیالوں کوکوڑے مارے گئے ہوں۔پھربھی وہ ڈٹی رہی،وزیراعظم بنی،اس کی سیاسی زندگی میں 30سال لڑائی اور 5سال اقتدارتھا۔

وہ کبھی ضیاء الحق سے لڑی کبھی ضیاء کی باقیات سے لڑیں۔ ذولفقاربھٹونے جیل میں بے نظیربھٹوسے کہا کہ بے نظیراپناہاتھ آگے کرو،میں آ پ کوبہترین تحفہ دیناچاہتاہوں۔میں آج آپ کے ہاتھ میں اس کے غریبوں کاہاتھ تحفے میں دیتاہوں۔تم کبھی ان کونہ چھوڑنا۔18اکتوبرکے حملے کے بعدکسی کوشک تھاکہ دہشتگرد ان کومارنانہیں چاہتے ؟لیکن 72دن بی بی شہیدنے جدوجہدکرتے ہوئے کبھی ہارنہیں مانی۔

لڑتی رہی،موت بھی اس کے آگے آگے بھاگتی رہی۔انہوں نے کہاکہ ایک وقت تھا جب پارٹی اور ملک دونوں کامستقبل داؤپرتھا لیکن صدرزرداری نے دونوں کوایک ہی نعرہ پاکستان کھپے کھپے لگاکربچالیا۔میں پیپلزپارٹی کونئے اندازسے منظم کرناچاہتاہوں۔نئے دورکے مطابق پیپلزپارٹی بناناہے۔انہوں نے کہا کہ نوازلیگ کی حکومت ہرمحاذپرناکام ہوگئی ہے۔جس پرہم خاموش نہیں رہ سکتے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے چارمطالبات دیے ،وقت بھی دیا۔لیکن ان کومیری بات سمجھ نہیں آئی،ان کوتمام باتیں دیرسے نظرآتی ہیں۔انہوں نے اعلان کیا کہ چار مطالبات منوانے کیلیے پورے ملک کا دورہ کروں گا۔ ہمیں سیاسی لانگ مارچ کی تیاری شروع کرنی ہے۔میں کہتارہا مستقل وزیر خارجہ لے آئیں جو پاکستان کی صحیح نمایندگی کر سکے۔آپ نہیں مانے آپ نے کہا ہماری حکومت کا کوئی اسیکنڈل نہیں۔

بلاول نے کہا کہ میاں صاحب آپ واقعی اتنےسادہ ہیں۔پاکستان میں پوچھیں وزیراعظم کون ہے تو لوگ کہتے ہیں پاناما شریف ہے۔ میاں صاحب نہ خود تماشہ بنیں نہ پورے نظام کو تماشہ بنائیں۔انہوں نے کہا کہ اسمبلی میں پاناما بل منظور کرنےمیں رکاوٹ ڈالی تو اپوزیشن کےاحتجاج کا سامنا کرنا پڑیگا۔پاناما بل منظوکراکے عدالت میں جانا چاہتے ہیں۔پاناما بل منظورکراکے عدالت میں جانا چاہتے ہیں۔

بلاول نے نعرہ لگوایا کہ گلی گلی میں شورہے نوازشریف چورہے۔آپ چاہتےہیں پاناما میں پکڑے جائیں ،احتساب سے بھاگیں اورمیں چپ رہوں ؟انہوں نے کہا کہ میری بات کسی نے نہیں مانی۔لیکن سپریم کورٹ کی کوئٹہ کمیشن کی رپورٹ میں میری باتیں ثابت ہوگئی ہیں۔وزیرداخلہ مستعفی ہونے کے بجائے دھمکیاں دے رہے ہیں۔وزیرداخلہ دہشتگردوں کواسلام آبادمیں جلسہ کرنے کی اجازت دیتے۔

مجھے اب سپریم کورٹ کودیکھناہے کہ وہ کیاکرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم ملک میں دہشتگردی کاخاتمہ چاہتے ہیں،لیکن دہشتگردی پرمکمل قابونہیں پایاجاسکا۔انہوں نے کہا کہ قدرت نے ہمیں سب کچھ دیا۔لیکن ہم پھربھی غریب ہیں۔ہم صرف 20فیصدوسائل استعمال کرسکے ہیں۔بلاول بھٹونے کہا کہ نوازشریف سے مطالبہ تھا کہ سی پیک کومتنازع نہ بنائیں۔لیکن نوازشریف نے سی پیک کوصوبوں کے درمیان متنازع بنادیا۔

لیکن آپ اپنے ذاتی تعلقات بنانے پرتلے ہوئے ہیں۔دنیاہمیں دہشتگردملک قراردینے کے چکر میں ہیں لیکن آپ نے اپنی کابینہ میں دہشتگردوں کے سہولت کاررکھے ہوئے ہیں۔ بلاول بھٹوزرداری نے کہا کہ عدالتوں نے کبھی ہمیں انصاف نہیں دیا۔ضیاء الحق نے مارشل لاء لگایا توشہیدذولفقاربھٹوکوقتل کیاگیا۔جب نوازشریف کی اسمبلی توڑی گئی تو اس بحال کردیاگیا۔

جب نوازشریف نے سپریم کورٹ پرحملہ کروایا توکلین چٹ دی گئی۔کیاسوموٹوصرف ہمارے لیے ہے؟اصغرخان کیس اور شہیدبے نظیربھٹوکے قتل کافیصلہ آج تک کیوں نہ کیاگیا۔عدلیہ نے ہمارے ساتھ توآج تک کوئی انصاف نہیں کیا۔میاں صاحب کہتے ہیں کہ پیپلزپارٹی 90کی دہائی کی سیاست کرناچاہتی ہے۔نہیں میاں صاحب میں شہیدبے نظیربھٹوبیٹاہوں۔آپ نے انہیں عدالتوں میں گھسیٹا لیکن جب آپ جیل میں تھے تو میری ماں نے اے آرڈی بناکرآپ کورہاکروایا۔

جب ایک لیڈرنے آپ کی بیٹی کے خلاف زبان استعمال کی توآپ نے وزیربنالیا۔آپ چاہتے ہیں آپ کے وزراء دہشتگردوں کی مددکریں لیکن میں چپ رہوں۔آپ سی پیک کومتنازع بنادیں لیکن میں چپ رہوں،زراعت کوتباکردیا،کسان احتجاج کریں۔بوڑھے پنشنرزکی پنشن میں اضافہ نہ کریں ،غریبوں کوعلاج کی سہولت نہ دیں۔ٹیچرز،نرسز،ڈاکٹرزپرآپ کابھائی لاٹھی چارج کرے،آپ چھوٹے صوبوں کے حق چھین لیں،آپ پاناما کیس میں پکڑے جائیں لیکن میں ان سب پرچپ رہوں؟آپ یہ بھی چاہتے ہیں کہ عدالتیں ہمیں پھانسیاں دیں اورآپ کوکلین چٹ دیں ،آپ مودی سے دوستیاں کریں اور ہم چپ رہیں۔نہیں میاں صاحب میں لڑوں گا۔کیوں میں شہیدمحترمہ بے نظیربھٹواور ذولفقارعلی بھٹوکی میراث کاوارث ہوں۔میں ان کامشن پوراکرنے آیاہوں۔

متعلقہ عنوان :