آرمی چیف نے 8 خطرناک دہشت گردوں کی موت اور 3 کی عمر قید کی سزائوں کی توثیق کر دی

دہشتگرد سانحہ صفورا گوٹھ ،سماجی رہنما سبین محمود سمیت معصوم شہریوں ، مسلح افواج سیکیورٹی، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کے قتل ‘چینی انجینئرز اور ایک پاکستانی شہری کے ا غوا ء میں ملوث تھے، ان کے حملوں میں مجموعی طور 90پر افراد شہید اور 99 سے زائد زخمی ہوئے، ان کے قبضے سے بھاری اسلحہ و گولہ بارود بھی بر آمد کیاگیا ، فوجی عدالتوں نے جرائم ثابت ہونے پر سزائیں سنائیں ، آئی ایس پی آر

بدھ 28 دسمبر 2016 19:25

آرمی چیف نے 8 خطرناک دہشت گردوں کی  موت اور 3 کی عمر قید کی سزائوں کی توثیق ..
راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28 دسمبر2016ء) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے 8 خطرناک دہشت گردوں کی سزائے موت اور 3 کی عمر قید کی سزائوں کی توثیق کر دی‘ ملزمان سانحہ صفورا گوٹھ ،سماجی رہنما سبین محمود سمیت معصوم شہریوں ، مسلح افواج سیکیورٹی، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کے قتل ‘چینی انجینئرز اور ایک پاکستانی شہری کے ا غوا ء سمیت دیگر دہشتگرد سرگرمیوں اور سنگین جرائم میں ملوث تھے ۔

بدھ کو پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے 8 خطرناک دہشت گردوں کی سزائے موت اور 3 دہشت گردوں کی عمر قید کی سزا میں توثیق کر دی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق سزا پانے والوں میں حافظ محمد عمر عرف جواد ‘ علی رحمن عرف پنو ‘ عبدالسلام عرف طیب ‘ خرم شفیق عرف عبداللہ ‘ مسلم خان ‘ محمد یوسف ‘ سیف اللہ اور بلال محمود شامل ہیں ان کی سزائے موت کی توثیق کی ہے جبکہ جن دہشتگردوں کی عمر قید کی سزا میں توثیق کی گئی ہے ان میں سرتاج علی ‘ محمود خان اور فضل غفور شامل ہیں۔

(جاری ہے)

یہ دہشت گرد سانحہ صفورا گوٹھ ،سماجی رہنما سبین محمود سمیت معصوم شہریوں ، مسلح افواج سیکیورٹی، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کے قتل ‘چینی انجینئرز اور ایک پاکستانی شہری کے ا غوا ء سمیت دیگر دہشتگرد سرگرمیوں اور سنگین جرائم میں ملوث تھے ۔آئی ایس پی آر کے مطابق ان میں وہ دہشتگرد بھی شامل ہیں جنہوں نے صفورا چورنگی کراچی میں اسماعیلی برادر ی کی بس پر حملہ کیا تھا جس میں 45افراد موقع پر جاں بحق اور 6 زخمی ہوگئے تھے ۔

ان کے حملوں میں مجموعی طور پر 90 افراد شہید اور 99 سے زائد زخمی ہوئے، ان کے قبضے سے بھاری اسلحہ و گولہ بارود بھی بر آمد کیاگیا ۔ ان دہشت گردوں کو جرائم ثابت ہونے پر فوجی عدالتوں کی جانب سے سزائیں سنائی گئی تھیں اور ان ملزمان نے ٹرائل کورٹ کے سامنے اپنے جرائم کا اعتراف کیا تھا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گرد کالعدم تنظیموں کے سرگرم کارکن تھے اور بڑی بڑی دہشتگردانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے۔ …(رانا)