پاکستانی نژاد امریکی ڈاکٹر راشد اے چھوٹانی سائنس اور ٹیکنالوجی کے لیے کام کرنے والی نیٹو تنظیم کا ایوارڈ حاصل کرنے میں کامیاب

ڈاکٹر راشد کو حیاتیاتی ایجنٹس کے خلاف طبی تحقیق اور بہترین کارکردگی دکھانے کی وجہ سے نیٹو کے سائنٹفک اچیومنٹ ایوارڈ 2016 سے نوازا گیا

بدھ 28 دسمبر 2016 20:51

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 دسمبر2016ء) پاکستانی نژاد امریکی ڈاکٹر راشد اے چھوٹانی سائنس اور ٹیکنالوجی کے لیے کام کرنے والی نیٹو تنظیم (ایس ٹی او)کا ایوارڈ حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستانی نژاد ڈاکٹر راشد کو حیاتیاتی ایجنٹس کے خلاف طبی تحقیق اور بہترین کارکردگی دکھانے کی وجہ سے نیٹو کے سائنٹفک اچیومنٹ ایوارڈ 2016 سے نوازا گیا۔

واضح رہے کہ ایس ٹی او سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں کام کرنے والا نیٹو کا سب سے بڑا ادارہ ہے۔ ادارے کی جانب سے ڈاکٹر راشد اے چھوٹانی کو اس اعزاز سے نوازنے کی وجہ اس اہم ٹاسک گروپ کا حصہ ہونا ہے جس نے حیاتیاتی ایجنٹس کے خلاف تحقیق مکمل کی۔ڈاکٹر راشد صحت عامہ، حکومت اور تعلیمی میدان میں اپنی صلاحیتیں آزما چکے ہیں جن میں بہتر قسم کی ویکسینز کی تیاری، تھراپی اور تشخیص کے میدان میں اہم کام، اور بائیو سرویلئنس جیسے کام شامل ہیں۔

(جاری ہے)

بحیثیت سینئر سائنسدان پاکستانی نژاد ڈاکٹر کی بائیو سیکیورٹی اور صحت عامہ کے شعبے میں 20 سال سے زائد عرصے کی خدمات بھی شامل ہیں۔ڈاکٹر راشد انسانوں کو انفیکشن سے متاثر کرنے والی بیماریوں کی تشخیص، اور جانچ کے ماہر ہیں، اس کے علاوہ امریکا کی جان ہوپکنز یونیورسٹی میں انفیکشن پیدا کرنے والی بیماریوں کے خلاف تحقیق کرنے والا خصوصی شعبہ (جی آئی ڈی ایس اے ایس)بھی ان کی ہدایت اور نمائندگی میں قائم کیا گیا۔

پاکستان میں بھی ڈاکٹر راشد چھوٹانی کئی اہم کام سرانجام دے چکے ہیں جن میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ میں ارلی وارننگ سسٹم کی بہتری، ایپی ڈیمک سیل میں انفرااسٹرکچر میں بہتری کے ساتھ ساتھ 6 وبائی امراض کے ماہرین کی رہنمائی شامل ہے۔انہوں نے پاکستان میں انفلوئنزا کے لیے پاکستانی وزارت صحت کے مشیر کے طور پر بھی اہم کردار ادا کیا۔یاد رہے کہ نیٹو اچیومینٹ ایوارڈ سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں اہم کارنامے سرانجام دینے والے افراد کی صلاحیتوں کے اعتراف میں دیا جاتا ہے۔

متعلقہ عنوان :