یہودی بستیاں دونوں قوموں کی امیدوں پر پانی پھیر رہی ہیں، کیری

غیرقانونی آباد کاری جاری رکھنے پراسرائیل کا دفاع نہیں کرسکتے،وائٹ ہائوس میں خطاب

جمعرات 29 دسمبر 2016 12:10

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 دسمبر2016ء) امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے سلامتی کونسل میں یہودی بستیوں کے قیام کے خلاف قرارداد کی منظوری کے بعد اسرائیل کی طرف سے امریکا پر لگائے گئے الزمات کا جواب دیا ہے اور کہا ہے کہ یہودی بستیوں کی غیر قانونی تعمیرات فلسطین اور اسرائیل دونوں قوموں کی امیدوں پر پانی پھیرنے کی کوشش ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق وائٹ ہاؤس میں اپنے خطاب کے دوران انھوں نے کہ حالیہ برسوں میں ہماری بے حد کوششوں کے باوجود دو ریاستوں پر مبنی حل اب سنگین خطرے میں ہے۔انھوں نے کہا کہ مستقبل کے امن معاہدے کو اسرائیل کی موجودہ پالیسوںنے خطرے میں ڈال دیا ہے اور یہ اسرائیل، فلسطین اور امریکا کے مفادات کے لیے ہرگز اچھا نہیں۔

(جاری ہے)

جان کیری نے کہا کہ ہم ٹھیک طرح سے اسرائیل کا تحفظ اور دفاع نہیں کر سکتے اگر ہماری آنکھوں کے سامنے قابل عمل دو ریاستی حل کو نقصان پہنچایا جائے۔

انھوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں منظور ہونے والے قرارداد کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ' قرارداد میں کہا گیا ہے کہ بستیوں کے قیام کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے اور دو ریاستوں کے قیام کے حل، جامع اور پائیدار امن کے قیام کر راہ میں ایک بڑی رکاؤٹ ہیں۔جان کیری نے کہا کہ وہ یہاں یہ بھی بتانے آئے ہیں کہ اب بھی آگے بڑھا جا سکتا ہے اگر فریقین ایسا کرنے پر آمادہ ہو۔

انھوں نے کہا ہے کہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان پائیدار امن دو ریاستوں پر مبنی حل سے قائم ہو سکتا ہے۔انھوں نے اسرائیل کی سکیورٹی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی سکیورٹی کے لیے جتنا کچھ اوباما انتظامیہ نے کیا ماضی میں کسی بھی امریکی حکومت نے نہیں کیا۔جان کیری نے کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم نے خود ہماری غیر معمولی فوجی اور انٹیلیجنس تعاون کا اعتراف کیا ہے۔ ہماری فوجی مشقیں ماضی کے مقابلے میں بہت اعلیٰ سطح پر جا چکی ہیں۔ دفاعی نظام آئرن ڈوم میں ہماری مدد نے لاتعداد اسرائیلیوں کی جانیں بچائی ہیں۔ ہم نے تسلسل سے اسرائیل کے اپنے دفاع کے حق کی حمایت کی۔

متعلقہ عنوان :