یونان میں مہاجرین کو نقد رقوم اورالیکٹرانک شناختی کارڈز فراہم کردیئے گئے

یونانی سرزمین پر موجود تمام غیر ملکی مہاجرین کو رجسٹر کیا جائے گا جو ممکن ہوسکا کریں گے،،وزیربرائے مہاجرت

جمعرات 29 دسمبر 2016 16:53

ایتھنز(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 دسمبر2016ء) یونان نے اپنی سرزمین پر پھنسے ہزاروں مہاجرین کو الیکٹرانک شناختی کارڈ اور نقد رقوم فراہم کردیں ۔ اس طرح یونان میں موجود مہاجرین کی حالت زار کا کسی حد تک تدارک ممکن ہو پائے گا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یونانی وزیر برائے مہاجرت ییانِس موزالاس کی جانب سے کہا گیا کہ یونانی سرزمین پر موجود تمام غیر ملکی مہاجرین کو رجسٹر کیا جائے گا اور انہیں الیکٹرانک شناختی کارڈ اور نقد رقوم بھی دی جائیں گی۔

ایک نیوز کانفرنس میں موزالاس کا کہنا تھاکہ اپریل تک ہم یونان میں موجود تمام مہاجرین اور تارکین وطن کی رجسٹریشن کا عمل مکمل کر لیں گے چاہے وہ مہاجرین کیمپوں میں ہوں، ہوٹلوں میں یا فلیٹس میں۔ انہیں شناختی کارڈ بھی دیے جائیں گے۔

(جاری ہے)

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس سے ہر مہاجر کا قانونی معاملہ جانچا جا سکے گا کہ کسی غیر ملکی تارک وطن کی جانب سے دی گئی سیاسی پناہ کی درخواست کس وقت کس مرحلے میں ہے اور اس پر کتنی کارروائی ہو چکی ہے یا ابھی ہونا باقی ہے۔

موزالاس نے بتایا کہ ایتھنز حکومت کا منصوبہ ہے کہ اگلے برس مارچ تک ہر مہاجر کو چار سو یورو ماہانہ تک کی نقد رقم کی ترسیل کا عمل بھی شروع ہو جائے گا، تاکہ یہ مہاجرین اپنے اخراجات کا بوجھ اٹھا سکیں۔ ہم ان مہاجرین کے معیار زندگی کو بہتر بنانا چاہتے ہیں اور انہیں زیادہ خود انحصاری کی جانب مائل کرنا چاہتے ہیں،یونانی حکومت کے مطابق بلقان کے ملکوں اور یورپی یونین کی رکن ریاستوں کی جانب سے سرحدوں کی بندش کی وجہ سے یونانی سرزمین پر قریب ساٹھ ہزار مہاجرین پھنسے ہوئے ہیں، جن میں زیادہ تعداد شامی باشندوں کی ہے۔

یونان میں موجود مہاجرین میں سے زیادہ تر ان 34 کیمپوں میں مقیم ہیں، جو ملک کے مختلف حصوں میں واقع ہیں، جب کہ یہ مہاجر بستیاں یورپی امداد سے چلائی جا رہی ہیں۔ اس کے علاوہ اقوام متحدہ کا ادارہ برائے مہاجرین، ریڈ کراس اور متعدد دیگر امدادی ادارے بھی ان مہاجر بستیوں کے لیے وسائل مہیا کر رہے ہیں۔یونانی وزیر برائے مہاجرت نے یہ نہیں بتایا کہ اقتصادی بدحالی کا شکار ملک یونان کس طرح اتنی بڑی تعداد میں اپنے ہاں موجود مہاجرین کو ہر ماہ باقاعدگی سے مالی امداد فراہم کر سکے گا تاہم یہ بات طے ہے کہ ایتھنز حکومت اس سلسلے میں زیادہ تر یورپی یونین کی جانب سے مہیا کردہ مالی امداد پر ہی انحصار کر رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :