افغانستان کوسہ فریقی ماسکو کانفرنس میں شریک کیا جائے ،آفتاب احمد خان شیرپائو

علاقائی امن افغانستان میں امن سے مشروط ہے اور جب تک افغانستان میں پائیدار امن قائم نہیں ہوگا تب تک خطہ بدامنی سے متاثر ہوتا رہے گا، بیان

جمعرات 29 دسمبر 2016 18:50

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 دسمبر2016ء) قومی وطن پارٹی کے چیئرمین آفتاب احمد خان شیرپائونے کہا ہے کہ افغانستان کوسہ فریقی ماسکو کانفرنس میں شریک کیا جائے تاکہ وہ افغانستان کے مسئلہ کے حل کیلئے مشاورتی عمل میں اپنا کردار ادا کرسکے۔اپنے ایک بیان میں انھوں نے کہا کہ ماسکو کانفرنس افغانستان کے پیچیدہ مسئلہ کے حل کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے تاہم افغانستان کی کانفرنس میں شمولیت کے بغیرامن کے قیام کے حوالے مطلو بہ مقاصد حاصل نہیں کئے جاسکتے۔

انھوں نے کہا کہ علاقائی امن افغانستان میں امن سے مشروط ہے اور جب تک افغانستان میں پائیدار امن قائم نہیں ہوگا تب تک خطہ بدامنی سے متاثر ہوتا رہے گا۔انھوں نے کہا کہ ماسکوسہ فریقی کانفرنس جس میں روس،چین اور پاکستان شامل ہیں خطہ میں امن کے قیام اور دہشت گردی کے خاتمے کیلئے ایک انتہائی مثبت پیش رفت ہے ۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ ماسکو کانفرنس میں افغانستان کو شامل نہ کرنے کے حوالے افغان حکومت کی شکایت جائز ہے جسے بروقت دور کرنے کی ضرورت ہے اور علاقائی امن کے پائیدار قیام کیلئے افغانستان کو کانفرنس کا حصہ بنایا جائے۔

انھوں نے کہا کہ کابل کی کانفرنس میں موثر شرکت سے افغان مسئلہ کے حل کیلئے نتیجہ خیز کردار ادا کرے گا۔آفتاب شیرپائو نے کہا کہ دہشت گردی کی وجہ سے خطہ میں امن و امان کی صورتحال خراب ہو رہی ہے۔انھوں نے کہا کہ تمام ہمسایہ ممالک دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے اور امن کے قیام کیلئے اختلافات بھلا کر اپنا کردار ادا کرے تاکہ یہ خطہ امن،ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن ہو سکے۔

متعلقہ عنوان :