سکھر، سید خورشید احمد شاہ کا ملٹری روڈ اور سیوریج لائن کے ترقیاتی کاموں کی سست رفتاری پر برہمی کا اظہار

تعمیراتی کام اور سیوریج لائن کھدائی کا کام جلد مکمل کیا جائے ،تمام محکمے آپسی روابط نظام کو بہتر کریں تاکہ ترقیاتی کام جلد مکمل کیے جا سکیں، قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی

جمعرات 29 دسمبر 2016 21:13

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 دسمبر2016ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے ملٹری روڈ اور سیوریج لائن کے ترقیاتی کاموں کی سست رفتاری پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملٹری روڈ کے تعمیراتی کام اور سیوریج لائن کی کھدائی کا کام جلد مکمل کیا جائے اور تمام محکمے آپس کے روابط کے نظام کو بہتر کریں تاکہ ترقیاتی کام جلد مکمل کیے جا سکیں، اس کے علاوہ نالوں اور لیول پر خاص توجہ دی جائے اور اس سلسلے میں کام میں کوتاہی کے ذمے داروں خلاف سخت کارروائی کی جائیگی۔

ان خیالات کا اظہارقومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے کمشنر ہائوس سکھر میں ملٹری روڈ کے بجلی کے کھمبوں کی منتقلی اور سیوریج لائن کے کام کو جلد مکمل کرنے کے سلسلے میں ایک اجلاس کی صدار ت کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں چیئرمین ڈسٹرکٹ کائونسل سکھر اسلم شیخ، میئر سکھر ارسلام اسلام شیخ، سی او سیپکو، کمشنر سکھر ڈویژن اور ڈپٹی کمشنر کے علاوہ روڈس اور بلڈنگ ڈپارٹمنٹ کے افسران نے شرکت کی۔

اجلاس میں سید خورشید احمد شاہ نے بتایا کہ ملٹری روڈ پر بجلی کے نئے کھمبوں کی منتقلی پر47لاکھ روپے خرچ ہونا ہے ، جس میں سے 20لاکھ روپے کی ادائیگی کی گئی ہے ، جس پر سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ جتنی ادائیگی کی جا چکی ہے فی الحال اتنے کھمبوں کی منتقلی کی جائے ۔ انہوں نے سیپکو چیف کو کہا کہ کبھی کبھی قومی مفاد اور عوا می فلاح و بہبود کے لیے بھی کام کرنا چاہیے ،نیز اداروں کو کمرشل بنیادوں پرچلانے سے گریز کیا جائے ۔

علاوہ ازیں انہوں نے سیپکو چیف کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پانی کی فراہمی اور نکاسی آب کے کنیکشنز کاٹنے گریز کیا جائے کیونکہ ان کنیکشنز سے عام لوگ متاثر ہونے کے ساتھ ساتھ کاروباری حضرات کو کروڑوںکا نقصان لاحق ہو تاہے ۔ اس موقع پر میئر سکھر ارسلام اسلام شیخ نے بتایا کہ سندھ حکومت کی جانب سے سیپکو کے بقایاجات کی ادائیگی کی مد میں پانچ بلین ہر ماہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور نساسک کو چاہیے کہ ہر ماہ بجلی کے میٹرس کی ریکنسیلیشن کرائیں تاکہ لوگوں کو پینے کے پانی کی فراہمی اور نکاسی آب جیسی بنیادی سہولیات بھی باآسانی فراہم کی جاسکیں۔

کمشنر سکھر نے بتایا کہ ایس آئی یو ٹی سکھر کی ہسپتالوں کی بجلی کے کھمبوں کی منتقلی پر 7کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، جس کا کام بھی جلد شروع کیا جائیگا۔اجلاس میں ڈپٹی کمشنر سکھر نے بتایا کہ سکھر ضلع میں 30کروڑ روپے کی لاگت سے مرمت اور بحالی کی مد میں 60 اسکولوں کی چھتیں اور بائونڈری وال تعمیر کی جا ئینگی ،جس کا کام جلد سے جلد شروع کیا جائے۔