13میں ہونے والے الیکشن کے نتائج خطرناک تھے، لیاقت بلوچ

دسمبر کو شہید بے نظیر بھٹو شہید کی برسی پر لوگوں کو کسی بڑے اعلان کی توقع تھی لیکن باپ بیٹے نے صرف الیکشن لڑنے کا ہی اعلان کیا کرپشن کے ناسور کے خاتمہ اور پانامہ پیپرز لیکس نے سیاسی اور سول سوسائٹی کو بے نقاب کر دیا ہے، سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی ملک دشمن عناصر سی پیک منصوبہ پر حملہ آور ہیں اور فرقہ واریت کو ہوا دے رہیں ہیں،جاگیردار، سرمایہ دار اور مفاد پرست سیاسی دھڑے ان کے سہولت کار ہیں، پریس کانفرنس

جمعرات 29 دسمبر 2016 21:28

سیالکوٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 دسمبر2016ء) 2013میں ہونے والے الیکشن کے نتائج خطرناک تھے۔ 27دسمبر کو شہید بے نظیر بھٹو شہید کی برسی پر لوگوں کو کسی بڑے اعلان کی توقع تھی لیکن باپ بیٹے نے صرف الیکشن لڑنے کا ہی اعلان کیا۔کرپشن کے ناسور کے خاتمہ اور پانامہ پیپرز لیکس نے سیاسی اور سول سوسائٹی کو بے نقاب کر دیا ہے۔پانامہ پیپرز کی انکوائری کیلئے غیر جانبدارانہ کمیشن تشکیل دیا جانا چاہیے تاکہ اسکی شفاف تحقیقات ہو سکیں۔

ملک دشمن عناصر سی پیک منصوبہ پر حملہ آور ہیں اور فرقہ واریت کو ہوا دے رہیں ہیں۔ جاگیردار، سرمایہ دار اور مفاد پرست سیاسی دھڑے ان کے سہولت کار ہیں۔ ان خیا لا ت کا اظہارسیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے گزشتہ جمعرات کے روز سیالکوٹ پریس کلب میں جما عت اسلا می کی انتخا بی مہم پروگرام کے حوالے سے پریس کا نفر نس کرتے ہو ئے کیا۔

(جاری ہے)

اس مو قع پر مرکزی نائب امیر و سابق رکن قومی اسمبلی میاں محمد اسلم، سابق رکن پنجاب اسمبلی ارشد محمود بگو ایڈووکیٹ، میاں عثمان جاوید، ضلعی امیر شکیل ٹھاکر ایڈووکیٹ، ضلعی صدر جماعت اسلامی یوتھ محمد افضل سلہری و دیگربھی مو جو دتھے۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ 2013میں ہونے والے الیکشن کے نتائج خطرناک تھے۔ قومی سیاسی پارٹیاں علاقائی سیاست کرنے میں الجھ گئی ہیں۔

جس کی وجہ سے ملک کو درپیش مسائل کے حل کی بجائے ملکی مسائل میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی سطح کی جماعتوں کو سنجیدگی سے ملکی مسائل پر غور کرنے چاہئے اور مستقبل کیلئے بہتر حکمت عملی تشکیل دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن میں اتفاق ہونا چاہیے اور مشترکہ پلیٹ فارم کا قیام عمل میں لانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی، پی ٹی آئی،اے این اے ، ایم کیو ایم اور دیگر جماعتوں سے رابطے کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ انتخابی اصلاحات کیلئے کچھ نہیں کیا جا رہا۔ آئین شق 62، 63پر بھی صحیح معنوں پر پارٹیاں، عوام اور سیاسی قوتیں عمل نہیں کر رہیں۔ شفاف انتخابات کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کو ایک پیج پر ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ آئین کی فرمانروائی اور عدلیہ کی آزادی کیلئے کسی طور کمپرومائز نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ 27دسمبر کو شہید بے نظیر بھٹو شہید کی برسی پر لوگوں کو بڑی اعلان کی توقع تھی لیکن باپ بیٹے نے صرف الیکشن لڑنے کا اعلان کیا۔

جما عت اسلامی اپنی انتخا بی مہم کے لئے ملک کی مسا جد ،مزارات ، اما م بارگا ہوں ،مدارس ،دینی و سیا سی قیادت سے رابطہ کرکے ممبرسا زی میں اضا فہ کر یگی اور سیالکوٹ اپنا ٹاسک بخو بی پور اکر نے میں کا میا ب ہو گا ۔