رحیم یار خان انتخاب میں ہارس ٹریڈنگ کرنیوالوں نے دوبارہ چھانگا مانگا کی سیاست زندہ کر دی ،پیپلز پارٹی

تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی ،زبان پر میثاق جمہوریت اور ووٹوں کی خرید و فروخت سے بغل میں چھری اور منہ پر رام رام کی مثال تازہ کر دی گئی ملک میں ایک نواز شریف نہیں چھوٹے چھوٹے نواز شریف سسٹم میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں‘ مخدوم احمد محمود اور شوکت بسرا کی غیر رسمی گفتگو

ہفتہ 31 دسمبر 2016 16:37

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 دسمبر2016ء) پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب نے رحیم یار خان ضلعی چیئرمین کے انتخابات کی تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے کہا ہے کہ زبان پر میثاق جمہوریت اور ووٹوں کی خرید و فروخت سے نواز شریف نے بغل میں چھری اور منہ پر رام رام کی مثال تازہ کر دی ہے ،ملک میں ایک نواز شریف نہیں چھوٹے چھوٹے نواز شریف سسٹم میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں،صوبائی فنانس کمیشن جب تک تشکیل نہیں دیا جاتا اس وقت تک پنجاب میں نئے صوبوں کی آواز زیادہ شدت سے اٹھے گی، پورے صوبے کے فنڈ لاہور یا چند بڑے شہر عام پر لگا دئیے جائیں تو بہاولپور کے لوگوں کو صوبہ بنانے سے کوئی نہیں روک سکتا۔

ان خیالات کا اظہار پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب کے صدر سید مخدوم احمد محمود اور سیکرٹری اطلاعات شوکت بسرا نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

مخدوم احمد محمود نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات میں پیپلز پارٹی کو شکست دینے کے لئے ہارس ٹریڈنگ کرکی40کروڑ روپے میں ہمارے 16لوگوں کو خریدا گیا ۔رحیم یار خان ضلعی چیئرمین کے انتخابات کی تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی ہے ۔

بلدیاتی انتخابات میں وفاداریاں بدلنے والوں کے خلاف تحقیقاتی رپورٹ کے بعد نوٹس اور پارٹی سے نکال دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس میں (ن) لیگ پھنس چکی ہے ،لندن فلیٹس موٹر وے کی کمیشن سے خریدے گئے، نواز شریف ،شہبازشریف اور عباس شریف کے نام فلیٹ کوریاکے ذریعہ خریدے گئے۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی فلاسفی کا پنجاب کی عوام سے کوئی تعلق نہیں، ملک میں ایک نواز شریف نہیں چھوٹے چھوٹے نواز شریف سسٹم میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں،نواز شریف اس وقت تک جیتیں رہیں گے جب تک پٹواری کلچر ختم نہیں ہو گا،نواز شریف سٹینلشمنٹ اور پٹواری سسٹم کی ملی بھگت سے جیتتے ہیں ۔

مخدوم احمد محمود نے کہا کہ صوبائی فنانس کمیشن جب تک تشکیل نہیں دیا جاتا اس وقت تک پنجاب میں نئے صوبوں کی آواز زیادہ شدت سے اٹھے گی۔ پورے صوبے کے فنڈ لاہور یا چند بڑے شہر عام پر لگا دئیے جائیں تو بہاولپور کے لوگوں کو صوبہ بنانے سے کوئی نہیں روک سکتا، اگر بہاولپور،ملتان ،قصور دیگر شہروں میں بنیادی سہولتیں نہ دی گئیں تو پھر لاہور دیگر شہروں کا وزن برداشت نہیں کر سکے گا۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی فنانس ایوارڈ شہباز شریف فارمولہ سے نہیں بلکہ این ایف سی ایوارڈ کمیشن کے تحت دیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صدر زرداری پاکستان کھپے کا نعرہ نہ لگاتے تو سندھ اور بلوچستان کی اپنے حقوق کیلئے ایک آواز ہوتی۔ عمران خان کے پاس پنجاب میں چھ سیٹیں ہیں اور وہ دعوے پچاس سیٹوں والے کرتے ہیں،عمران خان کو آئندہ عام انتخابات میں ان چھ نشستوں کے تناسب سے ہی کامیابی مل سکتی ہے۔

اس موقع پر شوکت بسرا نے کہا کہ رحیم یار خان میں ہارس ٹریڈنگ کرنے والوں نے دوبارہ چھانگا مانگا کی سیاست زندہ کر دی ہے ،زبان پر میثاق جمہوریت اور ووٹوں کی خرید و فروخت سے نواز شریف نے بغل میں چھری اور منہ پر رام رام کی مثال تازہ کر دی،2018ء کے انتخابات میں نواز لیگ کو چھٹی کا دودھ یاد دلا دیں گے۔انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ کی قیادت پائوں پڑنے اور معافی لکھ کر دم دباکر بھاگنے میں ماہر ہے لیکن اب ان کو بھاگنے نہیں دیں گے، قوم کی چوارئی پائی پائی اور ایک ایک ووٹ کا حساب لیں گے۔