پانامہ لیکس پر سپریم کورٹ میں فیصلہ نہ ہوا تو سڑکو ں پر ہوگا ، پیپلز پارٹی کے چار نکات ملک کے مفاد میں ہیں،نیشنل ایکشن پلان کو افواج پاکستان نے جرآت کے ساتھ آگے بڑھایا حکومت کی ذمہ داریوں پر سوالیہ نشانات ضرور ہیں

پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما راجہ پرویز اشرف کا پریس کانفرنس سے خطاب

ہفتہ 31 دسمبر 2016 23:00

مردان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 31 دسمبر2016ء) سابق وزیراعظم اور پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما راجہ پرویز اشرف نے کہاہے کہ فوجی عدالتوں کی جب تک ضروت ہے قائم رہنی چاہئے ،پانامہ لیکس پر سپریم کورٹ میں فیصلہ نہ ہوا تو سڑکو ں پر ہوگا ، پیپلز پارٹی کے چار نکات ملک کے مفاد میں ہیں،نیشنل ایکشن پلان کو افواج پاکستان نے جرآت کے ساتھ آگے بڑھایا حکومت کی ذمہ داریوں پر سوالیہ نشانات ضرور ہیں۔

(جاری ہے)

وہ ہفتہ کے روز پیپلز پارٹی کے مرکزی نائب صدر سینیٹر حاجی خان زادہ خان کے بہنوئی کی وفات پر اظہار تعزیت اور فاتحہ خوانی کے بعد میڈیا کانفرنس سے خطاب کررہے تھے اس موقع پر پیپلزپارٹی کے صوبائی صدر انجینئر ہمایون خان ، ضلع نائب ناظم اسدعلی کشمیری اور سابق ضلعی صدر مراد خان اوردیگر بھی موجود تھے راجہ پرویز اشرف نے کہاکہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ جمہوریت اورجمہوری اداروں کومضبوط کیاہے ڈکٹیٹرشپ سے بھرپورمقابلہ کیاہے انہوںنے کہاکہ عمران خان کی پانامہ لیکس پر پیپلز پارٹی کے ساتھ تحریک مل کر ساتھ دینے کے اشارے مثبت ہیں ہم سمجھتے ہیں کہ پانامہ لیکس ثابت شدہ الزامات ہیں اور پاکستان کی 20کروڑ عوام کی نظریں سپریم کورٹ پر لگی ہوئی ہیں چیف جسٹس کی پہلی تقریر حوصلہ افزا ہے اگرپانامہ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں نہیں ہواتو سڑکوں اور گلیوں میں اس کافیصلہ ہوگا راجہ پرویز اشرف نے وزیراعظم میاں نوازشریف کا نام لئے بغیر کہاکہ ہم پیپلزپارٹی والے سادہ ہیں اوریہ بڑے بڑے سکینڈلز کے بعد بھی الحمدللہ کہہ کر بات ختم کردیتے ہیں انہوںنے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو کی پارلیمنٹ میں آنے سے جمہوریت مضبوط ہوگی شہید ذوالفقار علی بھٹو کے دور میں تمام بڑے لیڈر پارلیمنٹ میں تھے اوراس کے باعث ملک کو 1973کامتفقہ آئین ملا ہے راجہ پرویز اشرف نے کہاکہ پیپلز پارٹی کے چار مطالبات ملک کے مفاد میں ہے اس سے جمہوریت مضبوط ہوگی اور کل وقتی وزیرخارجہ مقررکرنے کا مطالبہ بلاول بھٹو اپنی ذات کے لئے ملک وقوم کے لئے کررہے ہیں کیونکہ اس وقت پاکستان سفارتی لحاظ سے تنہائی کا شکارہے سارک میں ہمارے ساتھ جو کچھ ہوا وہ ناکام خارجہ پالیسی کا نتیجہ ہے ہمارے دور میں افغانستان سمیت تمام پڑوسی ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات استوار تھے سابق وزیراعظم نے کہاکہ پیپلز پارٹی نے ایسے حالات میں ملک سنبھالا جب سوات میں طالبان کو قومی پرچم کو اتارچکے تھے اور 25لاکھ افراد گھروں سے بے گھر ہوگئے تھے ہم نہ صرف ان متاثرین کو باعزت طورپر واپس کیا بلکہ کامیاب آپریشن سے حکومتی رٹ قائم کی انہوںنے کہاکہ پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کی قیادت میں 5جنوری سے لانگ مارچ کا سلسلہ حیدرآباد سے شروع ہوگا اور بلاول بھٹو پورے ملک میں گاؤں گاؤں او رقریہ قریہ جائیں گے انہوںنے کہاکہ سیاست میں فقرہ بازی میں شدت اختیار کر گئی ہے جس سے سیاستدانوں کا امیج خراب ہورہاہے تمام سیاسی جماعتوں کو چاہئے کہ وہ ایک دوسرے پر حملوں کی بجائے مثبت او رتعمیری تنقیدکریں جو ملک وقوم کی مفاد میں ہو۔