ایبٹ آباد، وفاقی کابینہ نے حج اور عمرہ ایکٹ کی منظوری دیدی ہے

وفاقی وزارت مذہبی امور نے قرآن کی تعلیم کو لازمی قرار دینے کا حکم جاری کیاہے جس کیلئے سمری تیار کررہی ہے،سردار محمد یوسف

اتوار 1 جنوری 2017 19:10

ایبٹ آباد ۔ یکم جنوری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 جنوری2017ء) وفاقی وزیرمذہبی امورسردار محمد یوسف نے کہاہے کہ پانامہ لیکس کا فیصلہ کرنا عدالت کا کام ہے، قرآن کی تعلیم کو لازمی قرار دیاجارہاہے، نظام صلاة جلد نافذ کیاجائے گا،وفاقی کابینہ نے حج اور عمرہ ایکٹ کی منظوری دیدی ہے۔ حج اور عمر پردوہزار ریال کا ٹیکس سعودی حکومت نے واپس لے لیاہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو ایبٹ آباد میں دی اربن پبلک اسکول میں یوم والدین کی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کے دوران کیا۔ قبل ازیں سکول کے ایم ڈی سردار عبدالرشید اور دیگر نے بھی خطاب کیا جبکہ وفاقی وزیر نے نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنیوالے بچوں میں انعامات بھی تقسیم کئے۔ بعدازاں صحافیوں سے خصوصی بات چیت کے دوران وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسفنے کہا کہ پی ٹی آئی والے عدالتی فیصلہ نہیں کرسکتے، پانامہ لیکس کا فیصلہ عدالت عظمیٰ کرے گی۔

(جاری ہے)

عدالت نے جو بھی فیصلہ دیا اس پر عمل درآمد ہوگا۔ وزیراعظم نواز شریف نے سب سے پہلے یہی کہاتھاکہ پانامہ لیکس پر جوڈیشل کمیشن بنایاجائے ہم اس کیلئے تیار ہیں، اب یہ لوگ کمیشن کو تسلیم نہیںکررہے اور سڑکوں پر آنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں،عمران خان کو عدالت عظمیٰ پر اعتماد ہونا چاہئے، پاکستان کی عدلیہ آزاد ہے، کسی کی مرضی یا خواہشات کے مطابق فیصلے نہیں ہوتے۔

عدالت کے تمام فیصلے قانون اور انصاف کے مطابق ہوتے ہیں۔ سی پیک منصوبے پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ پرویز خٹک کے بیان کے حوالے سے سردار محمد یوسف نے کہاکہ پرویز خٹک سی پیک کے حوالے سے جو بیانات دے رہے ہیں یہ تمام چیزیں سی پیک منصوبے میں پہلے سے شامل تھیں۔ پرویز خٹک کے مطالبے پر ان کو شامل نہیں کیاگیاہے۔ پرویز خٹک کو بار بار دعوت بھی دی گئی کیونکہ سی پیک کا منصوبہ پورے پاکستان کیلئے ہے ۔

احسن اقبال نے پرویز خٹک کو پشاور میںجاکر بریفنگ دی تھی۔ قرآن کی تعلیم کولازمی قراردینے اورنماز کے اوقات مقرر کرنے کے حوالے سے وفاقی وزیر مذہبی امور نے بتایاکہ وفاقی وزارت مذہبی امور نے قرآن کی تعلیم کو لازمی قرار دینے کا حکم جاری کیاہے۔ جس کیلئے وزارت تعلیم سمری تیار کررہی ہے۔ نظام صلاة ہم نے اسلام آباد کی حد تک شروع کیاہے، اس کے بعد نظام صلاة چاروں صوبوں میں نافذ کیاجائے گا،اس حوالے سے چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ سے میری ملاقاتیں ہوچکی ہیں، تمام وزرائے اعلیٰ نے نظام صلاة پر رضامندی ظاہر کردی ہے، ہم نے ملک کے مختلف شہروں کے اوقات نماز کے مطابق کلینڈر تیار کرنے ہیں۔

کلینڈر کی تیاری کا فیصلہ علمائے کرام نے کیاہے۔ حکومت اس کو عملی جامعہ پہنا رہی ہے، وزارت مذہبی امور نے اس کی ابتداء کردی ہے، ان شاء اللہ پورے پاکستان میں اس پر عملدرآمد بھی ہوگا۔ نئی حج پالیسی کے حوالے سے سردار محمد یوسف نے بتایاکہ نئی حج پالیسی پر کام شروع ہے۔ چاروں صوبوں میں ہم نے مشاورتی ورکشاپس شروع کردی ہیں جن لوگوں نے تجاویز بھیجنی تھیں، وہ بھی آچکی ہیں۔

رواں ماہ سعودی عرب کے وزیر حج کے ساتھ ہماری میٹنگ طے ہے، حکومت نے پہلی مرتبہ حج اور عمرہ کا ایکٹ تیار کیاہے جس کی وفاقی کابینہ نے منظوری دے دی ہے، اسمبلی میں پیش کرکے اس کو قانون کی شکل دے دی جائے گی۔ سعودی حکومت کی جانب سے حج اور عمرہ کی فیسوں میں اضافہ کے حوالے سے سردار محمد یوسف نے بتایاکہ اس مسئلے پر سعودی حکومت سے ہماری بات چیت ہوئی ہے اور الحمداللہ سعودی حکومت نے دوہزار ریال کا ٹیکس واپس لے لیاہے۔