پاکستان کو ترقی یافتہ اور خوشحال ملک بنانا اپنا فرض سمجھتے ہیں‘ دنیا میں پاکستان کی ساکھ بہتر ہورہی ہے‘ کچھ لوگوں کی آنکھوں پر پٹیاں بندھی ہیں، انہیں ترقی نظر نہیں آرہی‘ 1999ء میں ہمارے پاس ضرورت سے 1200میگا واٹ زائد بجلی تھی‘ 2018ء تک پاکستان کو اندھیروں سے نکالیں گے‘ آئی ایم ایف پروگرام کامیا بی سے مکمل کرکے اسے خیر باد کہہ دیا ہے‘ پاکستان کی ترقی کے لئے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا

وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا ٹیلی کمیونیکیشن سروسز معاہدے کی تقریب سے خطاب

پیر 2 جنوری 2017 14:00

پاکستان کو ترقی یافتہ اور خوشحال ملک بنانا اپنا فرض سمجھتے ہیں‘ دنیا ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 02 جنوری2017ء) وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان کو ترقی یافتہ اور خوشحال ملک بنانا اپنا فرض سمجھتے ہیں‘ دنیا میں پاکستان کی ساکھ بہتر ہورہی ہے‘ کچھ لوگوں کی آنکھوں پر پٹیاں بندھی ہیں انہیں ترقی نظر نہیں آرہی‘ 1999ء میں ہمارے پاس ضرورت سے 1200میگا واٹ زائد بجلی تھی‘ 2018ء تک پاکستان کو اندھیروں سے نکالیں گے‘ آئی ایم ایف پروگرام کامیابی سیمکمل کرکے اسے خیر باد کہہ دیا ہے‘ پاکستان کی ترقی کے لئے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔

وہ پیر کو بلوچستان میں پسماندہ علاقوں میں پائیدار ترقی کے لئے ٹیلی کمیونیکیشن سروسز معاہدے کی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں جدید مواصلاتی نظام کی فراہمی وزیراعظم کا وژن ہے جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ ملک ہی تیز تر ترقی کرسکتا ہے۔

(جاری ہے)

سپکٹرم کی نیلامی بھی ملک میں جدید ٹیکنالوجی کی طرف سفر کا حصہ ہے۔ سپیکٹرم کی شفاف نیلامی سے 160 ارب روپے حاصل ہوئے۔

دور دراز پسماندہ علاقوں میں بھی جدید ٹیکنالوجی فراہم کررہے ہیں۔ کوئی بھی منصوبہ نجی اشتراک کے بغیر پایہ تکمیل تک نہیں پہنچ سکتا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ ملک میں جاری مختلف منصوبوں ممیں نجی شعبے کو بھی شامل کیا ہے ملک کے کونے کونے تک ترقی کے ثمرات پہنچانے کے لئے پرعزم ہیں۔ پاکستان کو ترقی یافتہ اور خوشحال ملک بنانا اپنا فرض سمجھتے ہیں۔

پاکستان سٹاک مارکیٹ کو دنیا کی تیز ترین مارکیٹس میں شمار کیا جارہا ہے ہم اپنی ریاستی اور حکومتی ذمہ داریاں بااحسن ادا کررہے ہیں۔ معتبر عالمی ادارے پاکستانی معیشت کو مستحکم قرار دے رہے ہیں۔ عالمی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں پاکستان کی ساکھ بہتر ہورہی ہے کچھ لوگوں کی آنکھوں پر پٹیاں بندھی ہیں۔

انہیں ترقی نظر نہیں آرہی 1999 میں ہمارے پاس ضرورت سے بارہ سو میگا واٹ بجلی زائد تھی 2018 تک پاکستان کو اندھیروں سے نکالیں گے۔ 2013 میں اوسطاً 14 سے 18گھنٹے لوڈشیڈنگ تھی۔ آئی ایم ایف پروگرام کو کامیابی سے مکمل کرکے اسے خیر باد کہہ دیا ہے پاکستان کی ترقی کیلئے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ وزیراعظم کی قیادت میں خودمختار‘ ترقی یافتہ اور باوقار پاکستان کے لئے کام کررہے ہیں۔